لاہور میں گزشتہ روز مبینہ طور پر توہین مذہب کے الزام میں خاتون پر حملہ ناکام بنانے والی ایس ایس پی شہر بانو سوشل میڈیا پر ہیرو بن گئی، بہادری سے خاتون کی زندگی بچانے کیلئے اپنی جان دائو پر لگاکر اے ایس پی شہر بانو نے سوشل میڈیا صارفین کی توجہ حاصل کرلی ہے۔
اچھرہ میں خاتون پر حملے کا واقعہ انتہائی سنگین ثابت ہوسکتا ہے اور اگر پولیس بروقت نہ پہنچتی تو حالات مزید بگڑ سکتے تھے لیکن اے ایس پی شہربانو نے بروقت اقدامات کرکے خاتون کو مشتعل ہجوم کے حملے سے بچایا۔
لاہور سے تعلق رکھنے والی سیدہ شہربانو نقوی اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ہیں، اچھرہ واقعہ کے بعد سوشل میڈیا صارفین اے ایس پی شہربانو کی اس بہادری کی تعریف کر رہے ہیں۔
شہربانو نے کیا کیا ؟
اے ایس پی شہربانو نقوی نے توہین مذہب کے الزام کی زد میں آنے والی خاتون کو بچانے کیلئے اپنی جان کو خطرے میں ڈالا اور مشتعل ہجوم سے خاتون کو بچانے کیلئے اپنی زندگی کی پرواہ نہ کرتے ہوئے انتہائی بہادری کے ساتھ خاتون کو ہجوم سے بچایا۔
اعتراف
سوشل میڈیا صارفین کے ساتھ ساتھ پنجاب کی نومنتخب وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے اے ایس پی شہر بانو نقوی کی مثالی بہادری، دانشمندی اور فرض شناسی کی تعریف کی ہے۔
خراج تحسین
اس واقعے کے دوران بروقت کیے گئے اقدامات پر پنجاب پولیس کے سربراہ نے بتایا کہ محکمے نے اے ایس پی شہربانو نقوی کا نام قائداعظم پولیس میڈل کے لیے تجویز کیا ہے، جو پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے سب سے زیادہ بہادری کا اعزاز ہے