غزہ میں بھوک تباہ کن سطح پر پہنچ گئی ہے، اقوام متحدہ کابچوں کی اموات کا انتباہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

نیویارک: اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی سے متعلق رابطہ کار برائے مقبوضہ فلسطینی علاقے جیمی میک گولڈرک نے جنگ سے تباہ حال غزہ کے دو روزہ دورے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے بھوک تباہی کی سطح پر پہنچ گئی ہے، بچے بھوک سے مر رہے ہیں۔

انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے نیویارک میں صحافیوں کو بتایاکہ محصور اور بمباری والے علاقے میں درجنوں بچے بھوک سے مر چکے ہیں، جن میں حال ہی میں پیدا ہونیوالا ایک 14 دن کا بچہ بھی شامل ہے۔

اس بحران سے نمٹنے کے لیے جامع منصوبے کا مطالبہ کرتے ہوئےانھوں نے کہا کہ فوری ضروریات میں روزانہ کم از کم 300 امدادی ٹرکوں کا شمالی غزہ تک پہنچنا ضروری ہے کیونکہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی حملے شروع ہونے کے بعد سے انکلیو میں بھوک میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کو کیمپ میں روزمرہ کی ضروریات، بیت الخلاء، صاف پانی کی کمی اور صنفی بنیاد پر تشدد اور جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ایک خاتون نے بتایا کہ اس نے بچے کو جنم دیا تھا اور پھر اسے دو دن بعد اپنے دوسرے بچوں کے ساتھ کیمپ منتقل کرنے پر مجبور کیا گیا تھا، جن میں سے ایک معذوری کے ساتھ زندگی گزار رہا ہےخاتون نے بتایا کہ وہ خوراک کی کمی کی وجہ سے اپنے نوزائیدہ کو دودھ پلانے سے قاصر تھی۔

جیمی میک گولڈرک نے کہا کہ رات کے وقت کیمپوں میں چہل قدمی کرتے ہوئے آپ عورتوں کے رونے کی آواز سن سکتے ہیں۔شمالی غزہ میں دو سال سے کم عمر کے ہر چھ میں سے ایک بچہ شدید غذائی قلت کا شکار ہے جس کی وجہ سے اموات بڑھنے کا بھی خدشہ ہے۔

Related Posts