کرسمس کا تاریخی پس منظر، پاکستان میں تیاریاں اور پیغام

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی مسیحی برادری کل 25دسمبر کو کرسمس کا تہوار انتہائی جوش و خروش اور روایتی جذبہ کے ساتھ منائے گی۔

مسیحی عقیدے کے مطابق اس دن کو یسوع مسیح کی دنیا میں آمد کو امن و خوشی کے دن کی بشارت کی یاد تازہ کرنے کے لئے منایا جاتا ہے کیونکہ مسیحی عقیدے کے مطابق یسوع مسیح کا دنیا میں آنا انسان کو نجات کی راہ دکھاتا ہےاور 24 اور 25دسمبر کی درمیانی رات مسیحی برادری کے افراد نے اپنی عبادت گاہوں میں جمع ہوکر اس دن کی یاد تازہ کی ۔

25 دسمبر کا دن
کرسمس کے حوالے سے تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو 25 دسمبر کو مِتھرا دیوتا کا جنم دِن بھی ہے۔جس کی پیدائش کی شہرت پورے روم میں پہلی صدی میں بہت عام تھی۔ اُس زمانے میں روم مختلف خُدائوں کی عبادت کرنے اور پوری سلطنت میں اِن خُدائوں کا پرچار کرنے کے حوالے سے بہت جانا جاتا تھا۔ رومی سورج دیوتا کی بھی پوجا پاٹ کرتے تھے۔ اُن کے لئے سورج دیوتا سب سے بڑا خدا تھااوراِس کی عیدکا جشن پورا ہفتہ چلتا تھا ۔

21دسمبر سے لے کر 25دسمبر تک رومی اِس متھرا دیوتا کی عبادت کرتے ،اِس کے سامنے قربانیاں چڑھاتے ،ایک دوسرے کو تحا ئف دیتے اور خوب موج مستی اوررقص کرتے تھے۔ یہ سب کچھ 336خ۔س تک چلتا رہا۔

قسطنطین 306 خ۔ س میں روم کا حکمران بنا ۔اور مسیحیت کو قبول کرنے کے بعد قسطینطین بادشاہ نے 313خ ۔س میں مسیحیت کو ایک مذہب کے طور پر قبول کیا۔اِس کے بعد 325خ۔ س میں تھیوڈو سیس بادشا ہ نے مسیحیت کو روم کا سرکاری مذہب قر ار دِیا۔

تاریخی پس منظر
مسیحیت کو روم کا سرکاری مذہب قر ار دیئے جانے کے بعد پوپ جولئیس نے 25کو کرسمس منانے کا اعلان کیا۔ پہلے پہل یسو ع مسیح کے جنم دِن کو ’پیدائش کی عیدکے نام سے منایا جانے لگا۔

یسوع بادشاہ کی پیدائش کی عید 432میں مصر میں اور چھٹی صدی کے آخرتک پورے اِنگلینڈ میں منائی جانے لگی، اِ س کے بعد یسوع مسیح کی پیدائش کی عید کو کرسمس کے نام منایا جانے لگا۔

مشرق کے مختلف ممالک کئی مجوسی ماہِ جنوری میں یسوع مسیح کو دیکھنے ، سجدہ کرنے اور اپنے تحائف یعنی سونا، لُوبان اور مُر پیش کرنے آئے تھے۔ اِسی مناسبت سے مشرقی مسیحی 6جنوری کو ہی یسوع مسیح کی پیدائش کی عید کو مجوسیوں کی عید کے ساتھ مناتے تھے۔

ابھی بھی چند ایک ممالک میں 6جنوری کو ہی کرسمس منایا جاتا ہے جبکہ مغرب میں 25دسمبر کو کرسمس میں منایا جانے لگا۔

یسوع مسیح کی پیدائش
انجیل مقدس میں یسوع مسیح کی پیدائش کا تاریخی پس منظر نہایت خوبصورتی،باریک بینی سے بیان کیا گیا ہے، مقدس لوقا کی انجیل میں یوم مرقوم ہے کہ یسوع مسیح کی پیدائش اوغُطُس قیصر کے دَورِ سلطنت میں ہوئی اور یسوع مسیح کی پیدائش سے قبل قیصر نے اسم نویسی کا فرمان جاری کیا جس کی وجہ سے ہر شخص اپنے آبائی شہر کو لوٹ آیا تاکہ آدم شماری میں اپنے نام کا اندراج کرواسکے۔

انجیل مقدس کے مطابق حضرت داؤد کی نسل سے تعلق کی وجہ سے مقدس یوسف جو اپنی منکوحہ مریم کے ساتھ جلیل کے ایک شہرناصرت میں مقیم تھے وہاں سے واپس بیت الحم آئے تاہم بڑی تعداد میں لوگ اس وقت بیت الحم لوٹے تھے جس کی وجہ سے مقدس یوسف اور مریم کو کسی سرائے میں جگہ ہیں ملی اور انہیں اُنہیں جانوروں کے اصطبل میں رات بسر کرنے کے لئے جگہ دی گئی اور یہیں اصطبل میں مقدسہ مریم نے اَمن کے شہزادے یسوع مسیح کو جنم دیا۔

فرشتہ کی بشارت اور کرسمس اسٹار
انجیل مقدس کے مطابق یسوع مسیح کی پیدائش کی بشارت میدان میں اپنی بھیڑوں کی گلہ بانی کرنیوالے چرواہوں کو دی گئی جب ایک فرشتہ نے ان پر ظاہر ہو کر یسوع مسیح کی پیدائش کی بشارت دی اور راہ میں ایک ایک ستارہ ان کی راہ نمائی کرتا ہوا اسی اصطبل پر جاکر ٹھہرا اور اس کی یاد میں تمام مسیحی اپنے گھروں پر اسٹار لگاتے ہیں۔

کرسمس کی تیاریاں
دنیا بھر میں کرسمس کا آغاز ایک ماہ قبل آمد کےایام سے ہوتا ہے اور مسیحی اپنے گھراور گرجا میں کرسمس سے چار ہفتے قبل ہر اتوار کو ایک موم بیتی روشن کرتے ہیں اور چوتھی موم بتی روشن کرنے کے بعد کرسمس منایا جاتا ہے، ہر سال کی طرح امسال بھی کرسمس سے قبل کرسمس ٹریز کی تیاری کے ساتھ ساتھ تمام چرچز کو انتہائی خوبصورتی سے سجا دیا گیا ہے ۔کرسمس کے اس پرمسرت موقع پر سانتا کلاز بچوں میں کھلونے اور دیگر تحائف بھی تقسیم کرتا ہے،نیز مسیحی اس دن کو بڑا دن یا بڑی عید بھی قرار دیتے ہیں۔

پاکستان میں مذہبی آزادی
دنیا بھر کے مسیحیوں سمیت پاکستان میں مسیحی برادری کرسمس کا تہوار مکمل طور پر آزادی کے ساتھ منارہی ہے،پاکستان میں مسیحی بڑی تعداد میں موجود ہیں اور حکومت کی جانب سے مسیحیوں کو مکمل طور پر مذہبی آزادی حاصل ہے۔

مسیحی برادری کیلئے کرسمس کے موقع پر گرجا گھروں اور مسیحی آبادیوں میں سیکورٹی سمیت دیگر تمام ضروری انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں اور حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کو پرسکون ماحول فراہم کیا جاتا ہے اوران تقریبات میں شرکت کرکے اقلیتوں کو برابر کا شہری ہونے کا احساس بھی دلایا جاتا ہے۔

کرسمس کا پیغام
کرسمس نہ صرف مسیحیوں کے لئے بلکہ تمام مذاہب کے لوگوں کے لئے یکساں خوشیاں لے کر آتا ہے۔جشن عیدِ وِلادت المسیح میں مسیحی اور غیر مسیحی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں اور بغیر کسی تعصب و تنگ نظر کے اِس تہوار کو مناتے ہیں۔

کرسمس کا پیغام میری دعا ہے کہ خدا ئے بزرگ و برترہمیں اِس کرسمس کے مُبارک موقع پر اپنی برکاتِ رُوحانی، فضائل اور نعمتوں سے مالا مال کرے، ہماری خطائوں کو معاف کرے۔ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ محبت سے رہنے کی توفیق عنایت کرے ۔آمین۔
تمام مسیحیوں کو بڑا دن مبارک

نوٹ:ادارہ کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

Related Posts