بہت حساس ہوں! ’مائی ری‘ پر ہونے والی تنقید سے ذہنی صحت متاثر ہوئی، عینا آصف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان کے مقبول ڈرامے ’مائی ری‘ میں کم عمر دلہن اور کم عمر ماں کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ عینا آصف نے کہا ہے کہ وہ حساس ذہنیت کی مالک ہیں اور ’مائی ری‘ میں ان کے کردار پر تنقید کی وجہ سے ان کی ذہنی صحت متاثر ہوئی۔

حال ہی میں عینا آصف نے ڈرامے کی دیگر کاسٹ کے ہمراہ ندا یاسر کے مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ حساس ذہنیت اور دل کی مالک ہیں اور ان کی توجہ فوری طور پر منفی چیزوں پر چلی جاتی ہے، کوئی اگر ان کی تعریفیں کرتا رہے تو انہیں فرق نہیں پڑتا لیکن اگر کوئی تھوڑی سی بھی تنقید کرتا ہے تو وہ دلبرداشتہ ہوجاتی ہیں۔

عینا آصف نے شکوہ کیا کہ لوگوں نے ان پر تنقید کرتے ہوئے ان پر مزاحیہ میمز تو بنالیں لیکن انہیں اس بات کا احساس نہیں کہ ان کی میمز کا دوسروں پر کیا اثر ہوتا ہے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ میمز بنانا آسان ہے لیکن جب پر وہ بنتی ہیں، ان کی جانب سے ان کا سامنا کرنا مشکل ہوتا ہے۔ مجھ پر تنقید کی گئی کہ مجھے کم عمر ہونے کے باوجود ڈرامے میں 20 سالہ لڑکی کے طور پر کیوں دکھایا گیا؟

انہوں نے کہا کہ ان کی عمر 15 سال ہوچکی ہے اور وہ ’مائی ری‘ ڈرامے کی 20 سالہ عینی کے کردار کو اچھی طرح سمجھتی ہیں اور اسی طرح لوگوں کو بھی سمجھنا چاہئیے کہ ڈرامے کو چائلڈ میریج کے موضوع پر بنایا گیا تھا، اس لیے کم عمر اداکارہ کو دکھانا لازمی تھا۔

ان کے مطابق اگر ڈرامے میں ان کی جگہ کوئی 20 سالہ لڑکی کاسٹ کی جاتی تو بھی لوگ تنقید کرتے اور کہتے کہ وہ بچی نہیں لگ رہی۔

عینا آصف کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر اپنے کردار اور اداکاری کی وجہ سے ہونے والی تنقید نے ان کی ذہنی صحت کو متاثر کیا۔

مستقبل میں کس طرح کے کردار ادا کرنا چاہیں گی کہ سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش ہے کہ انہیں منفی کردار دیے جائیں۔

عینا آصف نے مزید بتایا کہ وہ اب جلد ہی اسکرین پر دکھائی نہیں دیں گی، اب ان کے امتحانات شروع ہونے والے ہیں، جس کے بعد وہ کچھ ٹیسٹس دیں گی، اس لیے وہ اب کسی پروجیکٹ میں نظر نہیں آئیں گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے انکشاف کیا کہ اسکول میں کلاسوں کے وقفے کے دوران خواتین اساتذہ ان سے ڈراموں سے متعلق ہی باتیں کرتی ہیں اور ان سے پوچھتی رہتی ہیں کہ اب ان کے ڈرامے کی اگلی قسط میں کیا ہوگا؟

ان کے مطابق وہ اپنی استانیوں کی ڈرامے سے متعلق غلط معلومات دیتی ہیں اور ان کے ساتھ جھوٹ بولتی ہیں۔

واضح رہے کہ ’مائی ری‘ کے ذریعے سماج میں کم عمری کی شادی کی حوصلہ شکنی کی کوشش کی جا رہی ہے اور دکھایا جا رہا ہے کہ نابالغ بچوں کی شادیاں کس طرح ان کی زندگیاں تباہ کر دیتی ہیں۔

Related Posts