حکومت کا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس واپس لینے کا فیصلہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے از خود نوٹس پر عملدرآمد روک دیا
سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے از خود نوٹس پر عملدرآمد روک دیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ باضابطہ حکم جاری کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کو سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹیو ریویو ریفرنس (قابلِ اصلاح جائزہ) واپس لینے کا حکم دیتے ہوئے ریفرنس دائر کرنے کی وجوہات کمزور قرار دے دیں۔

یہ بھی پڑھیں:

سپریم کورٹ قواعد میں تبدیلی کا بل سینیٹ میں منظور

وزیرا عظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ریفرنس بے بنیاد اور کمزور وجوہات کی بنیاد پر دائر ہوا۔ حکومت ریفرنس کی پیروی نہیں کرے گی۔ ریفرنس کے نام پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور اہلِ خانہ کو ہراساں اوربدنام کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ ریفرنس نہیں بلکہ آئین و قانون کی راہ پر چلنے والے انصاف پسند جج کے خلاف انتقامی کاروائی عدلیہ کی آزادی پر شب خون مانے اور اسے تقسیم کرنے کی مذموم سازش تھی۔ عمران نیازی نے صدر کے عہدے کا ناجائز استعمال کیا ہے۔

وفاقی کابینہ نے پہلے ہی اس فیصلے کی منظوری دے دی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ن لیگ اور اتحادی جماعتوں نے اپوزیشن دور میں بھی اس جھوٹے ریفرنس کی مذمت کی۔ صدر عارف علوی عدلیہ پر حملے کے جرم میں آلۂ کار بن گئے تھے۔

Related Posts