آر ایم بی کا استعمال چین کے ساتھ تجارت میں سہولت فراہم کریگا: گورنر اسٹیٹ بینک

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آر ایم بی کا استعمال چین کے ساتھ تجارت میں سہولت فراہم کریگا: گورنر اسٹیٹ بینک
آر ایم بی کا استعمال چین کے ساتھ تجارت میں سہولت فراہم کریگا: گورنر اسٹیٹ بینک

گورنر بینک دولت پاکستان جمیل احمد نے آج جناح کنونشنل سینٹر اسلام آباد میں آئی سی بی سی بینک کے زیر اہتمام ”سرحد پار سیٹلمنٹ میں آر ایم بی کے استعمال کی ترویج“ پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط اور دیرپا معاشی اور مالی تعلقات کو اجاگر کیا اور کہا کہ چین کے ساتھ سرحد پار کاروباری اور سرمایہ کاری لین دین کے تصفیے میں ریمنبی (آر ایم بی) کو استعمال کرنے سے یہ تعلقات مزید مضبوط ہوسکتے ہیں۔

یہ تقریب پاکستان میں پیپلز بینک آف چائنا کی جانب سے آر ایم بی کے کلیرنگ ایجنٹ کے طور پر بینک کے تعین کے سلسلے میں منعقد کی گئی۔گورنر اسٹیٹ بینک نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ چین کے ساتھ پاکستان کے معاشی تعلقات کی اہمیت کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے ضروری ضوابطی فریم ورک قائم کردیا ہے جو تجارت اور سرمایہ کاری کے لین دین میں آر ایم بی کے استعمال میں سہولت فراہم کرتا ہے، جیسے ایل سی کھولنا اور آر ایم بی میں فنانسنگ سہولتیں حاصل کرنا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ضوابط کے لحاظ سے آر ایم بی کا دیگر بین الاقوامی کرنسیوں جیسے امریکی ڈالر، یورو اور جاپانی ین سے مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ پاکستان میں سرکاری اور نجی شعبے کے کاروباری اداروں دونوں کو دوطرفہ تجارتی اور سرمایہ کارانہ سرگرمیوں کے لیے آر ایم بی کے استعمال کی پوری اجازت ہے۔

چین کے ساتھ تجارت میں آر ایم بی کے استعمال کو فروغ دینے کی مرکزی بینک کی کوششوں کے نتیجے میں چین سے آر ایم بی میں پاکستانی درآمدات جو مالی سال 18ء میں تقریباً 2 فیصد تھیں،مالی سال 22ء میں بڑھ کر لگ بھگ 18 فیصد ہوگئیں۔

اسٹاک مارکیٹ میں 241 پوائنٹس کی کمی

جناب جمیل احمد نے مقامی آر ایم بی کلیرنگ سسٹم اور تجارت کو آر ایم بی میں انجام دینے کے فوائد کا بھی ذکر کیا جن میں اس میں صَرف ہونے والا کم وقت،مقامی بینکاری نظام کے لیے لاگت میں کمی، مقامی بینکاری نظام کے لیے آر ایم بی تصفیے تک آسان رسائی، دوطرفہ تجارتی لین دین کی قیمتوں میں بہتری اور ان کی مسابقت کا بہتر ہونا اور پاکستانی کاروبار کے لیے نئی منڈیوں کا کھلنا شامل ہیں۔

Related Posts