دن دہاڑے ڈاکہ، اسلام آباد کے سرکاری اسکولز میں فی طالبِ علم 5 سے 6 سو روپے وصول

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دن دہاڑے ڈاکہ، اسلام آباد کے سرکاری اسکولز میں فی طالبِ علم 5 سے 6 سو روپے وصول
دن دہاڑے ڈاکہ، اسلام آباد کے سرکاری اسکولز میں فی طالبِ علم 5 سے 6 سو روپے وصول

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سرکاری اسکولز میں والدین کی جیبوں پر دن دہاڑے ڈاکہ مارتے ہوئے فی طالبِ علم 5 سے 6 سو روپے وصول کیے جا رہے ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے سرکاری اسکولز میں ایس ایم سی کے نام پر فی اسٹوڈنٹ 5 سو سے6 سو روپے وصول کیے جارہے ہیں۔ہر سکول کا مختلف ریٹ رکھا گیا ہے اور وصولی کا یہ عمل اسکول پرنسپل کے حکم نامے سے شروع کیا گیا۔

حکم نامے میں والدین کو بتایا گیا ہے کہ بچوں کو ڈائری، اسکول بیج اور نوٹس کی نقول کرکے دی جائیں گی جس پر والدین نے جب فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے ذمہ داران کو شکایت کی تو وہاں موجود افسران نے والدین کو ہی ڈانٹ کر واپس بھیج دیا۔

باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے پاس فنڈز نہیں ہیں جس کی وجہ سے اختیارات دیئے گئے ہیں کہ اسکول انتظامیہ بچوں سے پیسے لے کر اپنے معاملات خود چلائے۔

فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے آفس میں بیٹھے ہوئے ذمہ داران سے جب پوچھا گیا کہ کیا اس فنڈ کا کوئی آڈٹ ہوتا ہے؟ تو جواب ملا کہ ہمارے علم میں نہیں ہے۔ڈپٹی سیکریٹری ایجوکیشن نے بات کرنے پر بتایا کہ میرے بچے بھی 6 سو روپے دیتے ہیں اور یہ لیا جاتا ہے۔

وفاقی حکومت کے سرکاری اسکولز میں بدعنوانی عروج پر ہے۔ ڈائریکٹوریٹ میں وہ افسران موجود ہیں جو فنڈز کی کمی کا رونا رو کر عوام سے پیسے وصول کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ میں زیادہ تعلقات رکھنے والے پرنسپلز اسکول کے بادشاہ بن گئے ہیں۔ سٹیزن پورٹل پر شکایات کے باوجود کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔

شہریوں نے حکومتِ وقت سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیرِ تعلیم شفقت محمود فوری طور پر مسئلے کا نوٹس لیتے ہوئے والدین کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کی روش بند کرائیں۔ طلباء کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں:  کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی، اسکول سیل، بچوں کو سزا

Related Posts