حکومت سوتی رہی اورمقبوضہ کشمیر میں مودی نےحملہ کردیا،احسن اقبال

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شکر گڑھ:پاکستان مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال نے کہا ہے کہ اپوزیشن متفق ہے 2020 انتخابات کا سال ہونا چاہیے،شہباز شریف سے لے کر گوادر سے گلگت تک مسلم لیگ (ن) متحد ہے اور کارکن چٹان کی طرح اپنے نظریے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔
شکر گڑھ:پاکستان مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال نے کہا ہے کہ اپوزیشن متفق ہے 2020 انتخابات کا سال ہونا چاہیے،شہباز شریف سے لے کر گوادر سے گلگت تک مسلم لیگ (ن) متحد ہے اور کارکن چٹان کی طرح اپنے نظریے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل  احسن اقبال  کا کہنا ہے کہ حکومت مسائل کے حل ،معیشت چلانے کی اہلیت نہیں رکھتی،  وزیر اعظم صاحب بتائیں 45 دن گزر گئے آپ نے مسئلہ کشمیر کے لئے کسی ایک ملک کا بھی دورہ کیوں نا کیا۔

اسلام آباد:قومی اسمبلی کے باہرمیڈیاسےگفتگوکرتے ہوئےاحسن اقبال کاکہناتھا کہ قومی اسمبلی میں الزام لگایا گیا کہ اپوزیشن نے مسئلہ کشمیرکو اہمیت نہیں دی، ہم نے جواب دینے کی کوشش کی تو ڈپٹی اسپیکر کو حکومت کے وزراء نے ڈکٹیٹ کیا اور ہمیں بولنے نہ دیا گیا، فیصلہ عوام کریں کہ کون سنجیدہ ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نہ مسئلہ کشمیر حل کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے اور نہ عوام کے مسائل سے دلچسپی ہے، ان کاکہناتھا کہ بھارتی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر نے مقبوضہ کشمیر کا تین روزہ دورہ کیا، اسکول کے بچوں کو بھی پتہ چل گیا تھا کہ بھارت انتہائی قدم اٹھا نے لگا ہے وزیر اعظم صاحب آپ نے کیا کیا؟ انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت سوتی رہی اور مودی سرکار نے حملہ کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ بتایاجائے حکومت نے 27 مئی سے 5 اگست تک کیا پیش قدمی کی ؟مقبوضہ کشمیرمیں 7 لاکھ فوج تھی ،بھارت نے مزید 2 لاکھ فوجی بھیج دیئے، آپ نے اس پر کیاکیا؟احسن اقبال کامزیدکہناتھا کہ آپ سعودیہ ،یو اے ای اور قطر پیسے مانگنے جا سکتے ہیں کشمیر کامقدمہ لےکر کیوں نہ گئے۔

رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے ہمارے وزیر اعظم کے پاس ایک جواب ہے کہ میں اپوزیشن کو این آر او نہیں دو نگا، آپ سے این آراو مانگتا کوہے، وزیراعظم اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر پر بات کریں،عمران خان اقوام متحدہ میں جا کر یہ نہ کہیں کہ کسی کو این آر او نہیں دوں گا۔ 

Related Posts