قائدِ حزبِ اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے معاملے پر حکومت کا ہوم ورک مکمل نہیں تھا، اگر ہوتا تو سبکی نہ اٹھانی پڑتی۔
پنجاب اسمبلی میں میڈیا نمائندگان سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے کہا کہ سیاسی ماحول بہت تلخ ہوچکا ہے، اگر بیماری ثابت کرنی ہو تو اس کے لیے مرنا ضروری قرار دیا جاتا ہے۔
اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے سوال کیا کہ تبدیلی کیا ہے؟ کیا 14 ماہ میں آپ 5 آئی جی بدل ڈالیں، اسے تبدیلی قرار دیا جاسکتا ہے؟ انہوں نے حکومت کو جھوٹ اور نااہلی کا ٹائی ٹینک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹائی ٹینک جلد ڈوبے گا۔
مسلم لیگ (ن) رہنما حمزہ شہباز نے کہا کہ تحریکِ انصاف نے ملکی معیشت کا جنازہ نکال دیا ہے جس کے بعد معاشی حالات سنبھالنا کسی کے بس کی بات نہیں رہی۔حکومت نے پوائنٹ آف نو ریٹرن پر پہنچایا، اپنے وزن تلے آپ دب جائے گی۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے تفصیلی فیصلے کا انتظار ہے۔ اس کے بعد ہی کسی لائحۂ عمل کا اعلان کرسکتے ہیں۔ ق لیگ سے اتحاد فی الحال ضروری نہیں ہے، وقت آنے پر دیکھیں گے۔
یاد رہے کہ حمزہ شہباز جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔ اس سے قبل عدالت نے پنجاب اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 دسمبر تک توسیع کرتے ہوئے انہیں مقررہ تاریخ پر پیش ہونے کی ہدایت کی۔
لاہور کی احتساب عدالت میں گزشتہ روز اپوزیشن لیڈر صوبائی اسمبلی اور ن لیگ صدر شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے خلاف 3 کیسز کی سماعت کی گئی۔
اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز رمضان شوگر ملز کیس کے ساتھ ساتھ منی لانڈرنگ اور اثاثہ جات کیسز کا بھی سامنا کر رہے ہیں۔ جیل اہلکاروں نے جوڈیشل ریمانڈ کی تکمیل پر حمزہ شہباز کو پیش کیا۔
مزید پڑھیں: حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 دسمبر تک توسیع