گوٹابایا راجا پاکسے سری لنکا کے صدربن گئے

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سری لنکا میں ہونیوالے صدارتی انتخاب میں اپوزیشن کے امیدوار سابق لیفٹیننٹ کرنل 70 سالہ گوٹابایا راجا پاکسے نے میدان مار لیا ہے جبکہ حکمران جماعت کے امیدوار ساجتھ پریماداسا کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

گوٹابایا راجا پاکسے 55 فیصد ووٹ حاصل کرکے سری لنکا کے نئے صدر منتخب ہو گئے، گوٹابایا راجا پاکسے سابق صدر مہندا راجا پاکسے کے بھائی ہیں اور انہوں نے اپنے بھائی کے دور حکومت میں 2005 سے 2015 کے درمیان وزارت دفاع کے سیکریٹری کے عہدے پر کام کیا ہے۔

گوٹابایا راجا پاکسے نے سری لنکا میں تامل باغیوں کی سرکوبی میں اہم کردار ادا کیا تھا جس پر انہیں گھر میں پکارے جانے والے نام ’ٹرمینیٹر‘ سے شہرت ملی۔ ان کے بڑے بھائی پاکستان کے قریبی دوست جبکہ بھارت اور امریکہ کے مخالف سمجھے جاتے ہیں،گوٹابایا راجا پاکسے کی جیت پر پاکستان میں زبردست خوشی کا اظہار کیا جا رہا ہے ۔

سری لنکا میں ہونیوالے انتخابات پاکستان اوربھارت دونوں کیلئے اہم تھے کیونکہ سری لنکن وزیراعظم وکرمے سنگھے بھارت کے قریب سمجھے جاتے ہیںاورانہوں نے 2016ء میں پاکستان میں ہونیوالی سارک کانفرنس کے بھارتی بائیکاٹ کاساتھ دیااورپاکستان کے ساتھ ان کارویہ سردرہاتاہم اب امید کی جارہی ہے کہ گوٹابایا راجا پاکسے اپنے بڑے بھائی کو ہی ملک کا وزیراعظم نامزد کرینگے۔

مزید پڑھیں : سری لنکامیں انتخابات: مسلمان ووٹرزکی بسوں پر دہشتگردوں کی فائرنگ

حکمراں جماعت پراثرورسوخ رکھنے والا بھارت وکرمے سنگھے کے امیدوارسجیت پریماداساجبکہ پاکستان سابق صدر مہنداراجا پاکسے کے بھائی گوٹابایاراجا پاکسے کی فتح کا خواہشمند تھاجنہوں نے شاندار کامیابی حاصل کی۔

2015ء کے انتخابات میں بھارتی خفیہ ایجنسی را، امریکہ اورچندیورپی ممالک کے اثراندازہونے کے باعث چینی نواز مہنداراجا پاکسے کوشکست ہوئی موجودہ الیکشن میں بھارت نوازوکرمے سنگھے کے امیدوار پریماداسا کی جیت پاکستان کیلئے تباہ کن ثابت ہوسکتی تھی ۔

صدارتی انتخابات کے موقع پر مسلمان ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن لے جانے والی بسوں پر فائرنگ کا واقعہ بھی پیش آیاجہاں نا صرف بسوں پر فائرنگ بلکہ پتھراؤ بھی ہوا۔یہ مسلمان ووٹرز ساحلی قصبے پتالم سے منار ضلع کی طرف سفر کر رہے تھے۔

گوتابایا اپنے بھائی کے دور حکومت میں 2005 سے 2015تک ملک کے وزیردفاع رہے اور مہندرا اور گوتابایا نے ملکر 2009میں ملک میں 26سال سے جاری تامل بغاوت کا خاتمہ کیا۔

نومنتخب لنکن صدر نے ماضی میں وزیر دفاع کی حیثیت سے پاکستان کے ساتھ ملکرکام کیا،جس کی بدولت سری لنکا کوتامل بغاوت کچلنے میں آسانی ہوئی جس کو بھارتی پشت پناہی حاصل تھی۔

بھارت میں گوتابایا کی فتح کے بعد شدید مایوس پائی جاتی ہے جبکہ وہیں پاکستان میں گوتابایا راجا پاکسے کی فتح کو خوش آئند قرار دیا جارہاہے۔ امید ہے کہ نومنتخب سری لنکن صدر ماضی کی طرح پاکستان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو برقرار رکھتے ہوئے مستقبل میں خطے میں امن استحکام اور ترقی کیلئے ملکر کام کرینگے۔

Related Posts