سری لنکا میں ہونیوالے صدارتی انتخاب میں اپوزیشن کے امیدوار سابق لیفٹیننٹ کرنل 70 سالہ گوٹابایا راجا پاکسے نے میدان مار لیا ہے جبکہ حکمران جماعت کے امیدوار ساجتھ پریماداسا کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
گوٹابایا راجا پاکسے 55 فیصد ووٹ حاصل کرکے سری لنکا کے نئے صدر منتخب ہو گئے، گوٹابایا راجا پاکسے سابق صدر مہندا راجا پاکسے کے بھائی ہیں اور انہوں نے اپنے بھائی کے دور حکومت میں 2005 سے 2015 کے درمیان وزارت دفاع کے سیکریٹری کے عہدے پر کام کیا ہے۔
گوٹابایا راجا پاکسے نے سری لنکا میں تامل باغیوں کی سرکوبی میں اہم کردار ادا کیا تھا جس پر انہیں گھر میں پکارے جانے والے نام ’ٹرمینیٹر‘ سے شہرت ملی۔ ان کے بڑے بھائی پاکستان کے قریبی دوست جبکہ بھارت اور امریکہ کے مخالف سمجھے جاتے ہیں،گوٹابایا راجا پاکسے کی جیت پر پاکستان میں زبردست خوشی کا اظہار کیا جا رہا ہے ۔
سری لنکا میں ہونیوالے انتخابات پاکستان اوربھارت دونوں کیلئے اہم تھے کیونکہ سری لنکن وزیراعظم وکرمے سنگھے بھارت کے قریب سمجھے جاتے ہیںاورانہوں نے 2016ء میں پاکستان میں ہونیوالی سارک کانفرنس کے بھارتی بائیکاٹ کاساتھ دیااورپاکستان کے ساتھ ان کارویہ سردرہاتاہم اب امید کی جارہی ہے کہ گوٹابایا راجا پاکسے اپنے بڑے بھائی کو ہی ملک کا وزیراعظم نامزد کرینگے۔
مزید پڑھیں : سری لنکامیں انتخابات: مسلمان ووٹرزکی بسوں پر دہشتگردوں کی فائرنگ