سری لنکامیں انتخابات: مسلمان ووٹرزکی بسوں پر دہشتگردوں کی فائرنگ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کولمبو: سری لنکا کے شمال مغربی علاقے میں صدارتی انتخابات کیلئے پولنگ کے دوران نامعلوم حملہ آوروں نے مسلمان ووٹرز کو لے جانے والی بسوں پر فائرنگ کر دی، فائرنگ سے کم ازکم ایک مسلمان زخمی ہوگیا۔

واضح رہے کہ سری لنکا میں نئے صدر کے انتخاب کےلیے آج سے ووٹنگ شروع ہوچکی ہے، جس میں صدر میتھری پالاسری کی جگہ سنبھالنے کےلیے حزبِ اقتدار سے سجیتھ پریماداسا اور حزبِ اختلاف سے گوٹابایا راجاپاکسا میں مقابلہ ہے۔

ملک بھر میں 12 ہزار 845 پولنگ اسٹیشنز قائم ہیں، جبکہ انتخابی عمل میں ایک کروڑ 60 لاکھ ووٹرز حق رائے دہی کا استعمال کررہے ہیں۔ سری لنکن پولیس کے مطابق، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سری لنکا کے ساحلی قصبے پوتالام میں رہنے والے اقلیتی مسلم ووٹرز 100 سو سے زائد بسوں میں سوار ہو کر، ایک قافلے کی صورت میں ضلع منار کی طرف جارہے تھے، جہاں انہیں ووٹ ڈالنے تھے۔

مسلح افراد کی فائرنگ سے کم ازکم ایک مسلمان زخمی ہوگیا اور خیال کیا جارہا ہے کہ فائرنگ کا یہ واقعہ مسلمانوں کو ووٹ ڈالنے سے دور رکھنے کے لیے کیا گیا ہے، رپورٹ کے مطابق سری لنکا میں تامل اقلیت اور مسلمانوں کے ووٹوں کو انتخاب میں بہت اہم قرار دیا جارہا ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے فائرنگ سے پہلے سڑک کو ٹائر جلا کر دیگر چیزوں بلاک کردیا اور بسوں پر پتھراؤ بھی کیا جہاں 100 سے زائد افراد سوار تھے، ان کا کہنا تھا کہ حملے کے شکار افراد کو ووٹ ڈالنے کے بعد سیکیورٹی فراہم کی گئی۔

سری لنکا کے الیکشن کمیشن کے سربراہ مہیندا دیشاپریا کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقعے سے ووٹنگ کے عمل میں کوئی خلل نہیں ہوا اور ایک کروڑ 59 لاکھ 90 ہزار میں سے 80 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ تامل اکثریتی علاقہ جافنا سے 10 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جو مبینہ طور پر سڑک پر رکاؤٹیں کھڑی کرنے میں ملوث تھے، یاد رہے کہ 2015 کے انتخاب میں سری لنکا کے شمالی علاقوں میں بم دھماکے ہوئے تھے جہاں دہائیوں تک خانہ جنگی کے بعد امن قائم کیا گیا تھا۔

اس سال کے آغاز میں سری لنکا کے ایک مقامی، نام نہاد مسلم شدت پسند گروپ نے ایسٹر کی تقریبات پر حملے کیے تھے، جن کے بعد سے سری لنکا میں مسلمانوں کے خلاف نفرت میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

پوتالام کے مسلمان ووٹر پہلے بھی سری لنکن حکومت سے یہ درخواست کرچکے ہیں کہ انہیں ووٹ ڈالنے کےلیے کئی کلومیٹر دور پولنگ اسٹیشنوں میں جانا پڑتا ہے جو ان کےلیے بہت مشکل اور جان جوکھم میں ڈالنے والا کام ہے۔ تاہم سری لنکن حکومت نے اس قصبے میں پولنگ اسٹیشن قائم کرنے سے صاف انکار کردیا۔