کراچی: جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس کا کہنا ہے کہ پاکستان کے معاشی حالات میں اتار چڑھاؤ جاری ہے جبکہ سرمایہ کاری کیلئے استحکام ضروری ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے اور اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے جرمن سفیر نے کہا کہ پاکستان گرن ہائیڈروجن کافی مقدار میں پیدا کرسکتا ہے اور یہ جرمنی کو بھی برآمد کی جاسکتی ہے۔ یہ ملک گرین انرجی کے معاملے میں سعودی عرب بن سکتا ہے۔
عیاشیاں جاری، عالمی برادری قرض دینا بند کردے گی۔ شبر زیدی
خطاب کے دوران جرمن سفیر نے کہا کہ جرمن کمپنیاں گرین ہائیڈروجن کے حصول کیلئے پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گی۔ شمسی، آبی اور روایتی توانائی کے کچھ حصے یکجا کرنے کیلئے ضروری ٹیکنالوجی بھی پاکستان لائی جاسکتی ہے۔ پاکستان کو سرمایہ کاری کے حالات پر توجہ دینا ہوگی۔
جرمن سفیر الفریڈ گراناس نے کہا کہ جرمن سرمایہ کار پاکستان میں اسی صورت سرمایہ کاری کرسکتے ہیں جب حالات مستحکم ہوں اور منافع اچھا ملے۔ یورپی یونین میں پاکستان کے جی ایس پی پلس سے متعلق وعدوں پر شکوک ہیں جس پر فیصلہ یورپی پارلیمان کا ہوگا۔ اس موقعے پر کے سی سی آئی عہدیداران نے بھی اظہارِ خیال کیا۔
سینئر نائب صدر کے سی سی آئی توصیف احمد کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان نے جرمنی کو 1 اعشاریہ 74ارب ڈالر برآمدات کیں۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں برس برآمدات میں 15 اعشاریہ 67فیصد اضافہ ہوا۔ زبیر موتی والا کا کہنا تھا کہ پاکستان خام مال کی درآمد کیلئے بھی ایل سی نہیں کھول رہا۔ صنعتوں کیلئے بہت سے مسائل پیدا ہورہے ہیں۔