اسلام آباد: نگراں وفاقی حکومت کی جانب سے گیس سیکٹر میں ہونے والے نقصانات کو پورا کرنے کے لیے آئندہ ہفتے سوئی گیس کی قیمتوں میں 50 فیصد اضافے کا امکان ہے۔
اس شعبے کا سالانہ خسارہ 350 ارب روپے ہے جبکہ گیس سیکٹر کا کل گردشی قرضہ 2700 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
عبوری سیٹ اپ نے اب نقصانات کا بوجھ عوام پر ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگر قیمتوں میں اضافہ کیا جاتا ہے تو سوئی ناردرن میں 417 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ دیکھا جائے گا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) پہلے ہی گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے چکی ہے۔
گیس ٹیرف میں اضافہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبے کے مطابق کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 500 روپے کی کمی
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ نظرثانی شدہ قیمتیں یکم جولائی 2023 سے لاگو ہوں گی اور وزارت توانائی اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔