بلوچستان میں تاجروں کے تحفظات فوری طور پر دور کئے جائیں، ناصر حیات مگوں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Consultation-less mini-budget is an unpopular decision of the government: President FPCCI

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگو ں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان کے تاجروں کے تحفظات کو فوری طور پر دور کیاجائے۔

کوئٹہ چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے صوبے میں کسٹم انٹیلی جنس کے غیر منصفانہ، غیر منطقی اور غیر قانونی طرز عمل کے خلاف کال کی گئی ہڑتال کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ہنگامی صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگو ں نے نے کہا کہ قانونی درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان کی حوصلہ شکنی اور اسمگلروں کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔

اس موقع پر بلوچستان سے ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر ناصر خان نے بتایا کہ درآمدی اور برآمدی سامان سے بھری کارگو کی گاڑیوں کو کسٹم انٹیلی جنس کی جانب سے بغیر کسی معقول وجہ کے روکا جا رہا ہے۔ یہ رجحان بلوچستان کے تاجروں کے لیے ایک بہت بڑا بحران اور بے ترتیبی پیدا کر رہا ہے، نتیجتاًیہ انہیں ناقابل برداشت مالی نقصان پہنچا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تاجروں کے پاس کسٹم انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کے خلاف غیر معینہ مدت کی ہڑتال کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا ہے۔ ہم اس وقت تک ہڑتال ختم نہیں کریں گے جب تک ہمارے تحفظات کا ازالہ نہیں کیا جاتا اور محکمے کی قیادت کو کسی قابل اور ایماندار قیادت سے تبدیل نہیں کیا جاتا۔

مزید پڑھیں:بجلی اور گیس کے بحران سے برآمدات متاثر ہوں گی، ناصر حیات مگوں

ناصر خان نے مزید کہا کہ ہڑتال سے پورے صوبے میں تجارت رک جا ئے گی؛ جس میں کوئٹہ ڈرائی پورٹ، چمن بارڈر، تفتان بارڈر وغیرہ شامل ہیں، کیونکہ اب ہم وقت، پیسے، مال بردار گاڑیوں اور ساکھ کا نقصان برداشت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہم نے یہ معاملہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کامرس میں بھی اٹھایا ہے؛ لیکن اس مسئلے کاکوئی حل نظر نہیں آرہا ہے۔

ناصر خان نے افغانستان کو برآمدات کے لیے ایڈوانس ڈالر کی ادائیگی کی شرط پر تنقید کرتے ہو ئے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان کو فرم کنٹریکٹ کے تحت برآمدات کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس شرط کے نتیجے میں برآمد کنندگان افغانستان میں موجود خلا کو پرُ کرنے اور اس سے فائدہ اٹھانے میں ناکام ہو گئے ہیں کیونکہ پاکستان سے برآمدات میں اضافہ ریگولیٹرز اور حکومت کی تاجر دشمن پالیسیوں کی وجہ سے نہیں ہو پا رہا ہے اور دیگر علاقا ئی ممالک اس صورتحال سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

Related Posts