کرا چی :ایف پی سی سی آئی اور عمان چیمبر نے معاشی اور تجارتی تعلقات بڑھانے پر غورشروع کردیا، چیئرمین عمان چیمبرکامختلف شعبوں میں باہمی تعاون اور تجربات کے اشتراک کی ضرورت پر زور ۔
ایف پی سی سی آئی انٹرنیشنل فورمز کے امجد رفیع کنوینر نے کہا ہے کہ پاکستان اور سلطنت عمان اسٹریٹجک اتحادی ہیں اور دوستانہ پڑوسی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں برادر ممالک نے ہمیشہ گرمجوشی اور خوشگوار تعلقات کا لطف اٹھایا ہے۔
ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر حنیف لاکھانی نے کہا کہ دو طرفہ تعاون کے لیے زرعی شعبے، ٹیکسٹائل اور خوراک کے شعبے کی صلاحیت بہت زیادہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ تجارتی وفود کی ریگولر بات چیت اور وفود کے تبادلے، تجارتی نمائشوں، دو طرفہ کاروباری کونسلوں کو ایکٹو کرنے، معلومات کے تبادلے کی تجویز دی۔
حنیف لاکھانی نے مزید کہا کہ پاکستانی کمیونٹی عمان کی ترقی میں اہم شراکت دار ہے۔ انہوں نے کہاکہ بینکاری، صحت، تعلیم، پٹرولیم اور خوراک کے شعبوں میں پاکستانی مزدوروں کے لیے روزگار کے زیادہ مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو طرفہ تجارت کا حجم 764 ملین امریکی ڈالر ہے اور یہ حقیقی پوٹینشل سے کافی کم ہے۔
انہوں نے حکومت عمان سے درخواست کی کہ وہ پاکستانی کاروباری برادری کے لیے ویزا جاری کرنے کے طریقہ کار کو آسان بنانے کے لیے اقدامات کرے۔چیئرمین عمان چیمبرانجینئر ریدھا بن جمعہ الصالح نے مختلف شعبوں میں باہمی تعاون اور تجربات کے اشتراک کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے عمان کے اقتصادی زونز میں غیر ملکی سرمایہ کاری، کیمیکلز، پلاسٹک، دھاتیں، معدنیات، برقی آلات وغیرہ میں تعاون کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے سرمایہ کاروں کے لیے طویل مدتی ویزا کی دستیابی اور ٹیکس مراعات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
H.E. K.K Ahsan Wagan،عمان میں پاکستان کے سفیر نے کوروناکے اثرات کے باوجود پاکستان کی برآمدی کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ اور سلالہ بندرگاہ کے ذریعے دونوں ممالک کے رابطے کے لیے موثر مواصلاتی خدمات دستیاب ہو سکتی ہیں کیونکہ دونوں بندرگاہوں پر انفراسٹرکچر اور دیگر سہولیات دستیاب ہیں۔
مزید پڑھیں:کامیاب جوان پروگرام، آئی ایم ایف کا وفاقی حکومت کی کارکردگی کا اعتراف