پاکستانی معیشت کی بی مائنس ریٹنگ برقرار، عالمی ادارے فچ کی رپورٹ جاری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

source: google
fitch

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: عالمی ریٹنگ کے ادارے   فچ نے پاکستان کی ریٹنگ جاری کردی جس میں پاکستانی معیشت کو بی مائنس ریٹنگ میں ہی برقرار رکھا گیا ہے۔

عالمی ریٹنگ کے ادارے فچ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام سے ادائیگیوں میں بہتری آئی اور پالیسی ایکشن نے ملکی معاشی خرابیوں کو دور کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال کے دوران پاکستانی معیشت کو درپیش بیرونی خطرات میں کمی واقع ہوئی، ملکی جاری خسارے میں کمی ریکارڈ کی گئی اور زرمبادلہ کے ذخائر بڑھے ہیں، کرنٹ اکاونٹ خسارے میں کمی کی بڑی وجہ درآمدات میں کمی ہے۔

فچ نے کہا ہے کہ 30 جون 2019 کو پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ جی ڈی پی کے 4.9 فیصد تھا، جب کہ رواں مالی سال جاری خسارہ جی ڈی پی کے 2 اعشاریہ 1 فیصد رہنے اور اگلے مالی سال میں جاری خسارہ جی ڈی پی کے 1 اعشاریہ 9 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی کا مزید کہنا ہے کہ اندرونی سیکیورٹی کی صورتحال بہتر ہونے کے باعث دہشت گردی کے واقعات کم ہوئےہیں، ملک میں تجارت اور سیکیورٹی کے ماحول میں بہتری کی وجہ سے معاشی آؤٹ لک میں بہتری کی امید ہے۔

یہ بھی پڑھیں: معاشی صورتحال اب پہلے جیسی نہیں رہی، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ رہے ہیں،رزاق داود

فچ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے لچک دار فارن ایکسچینج ریٹ کے باعث غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کے اضافے میں مدد ملی ہے،خت مائیکرو اکنامک پالیسیوں کی وجہ سے جی ڈی پی کی شرح نمو میں کمی آئی ہے اور مالی سال 2020 میں یہ 2.8 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

فچ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روپے کی قیمت میں گراوٹ اور انرجی ٹیرف میں اضافے کی وجہ سے پاکستان میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا، مہنگائی کی شرح نئے مالی سال میں 11 اعشاریہ 3 فیصد تک پہنچ سکتی ہے جو 2019 میں 6.8 فیصد تھی۔

Related Posts