وزیر اعظم کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ حکومت نے جمہوری روایات کی پاسداری کی لیکن جمہوری جدوجہد کے دعویداروں کے ہاتھ میں کلاشنکوف ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں معاونِ خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جمہوری روایات کی پاسداری کرتے ہوئے حکومت نے احتجاج کا حق دیا، لیکن مولانا فضل الرحمان کے جلوس میں آتشیں اسلحہ موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ربیع الاوّل: چاند دیکھنے کے لیے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج کراچی میں ہوگا
معاونِ خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہمیں آزادی مارچ کے نام پر ہونے والے جلوس میں جدید اسلحے کی موجودگی پر تشویش ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ جمہوریت کا دعویٰ کرنے والوں کے ہاتھ میں کلاشنکوف کا کیا مطلب ہے؟
حکومت نے جمہوری روایات کی پاسداری میں احتجاج کا حق دیا۔مولانا فضل الرحمان کے جلوس میں جدید آتشیں اسلحہ کی موجودگی پر تشویش ہے۔ جمہوری جدوجہد کا دعویٰ کرنے والوں کے ہاتھ میں کلاشنکوف کی موجودگی کا کیا مطلب ہے؟ pic.twitter.com/kPdpfLw7uD
— Dr. Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousAwan) October 29, 2019
اپنے ٹوئٹر پیغام میں فردوس عاشق اعوان نے جمعیت علمائے اسلام کے جلوس کی تصویر بھی شیئر کی جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ جے یو آئی کارکنان کلاشنکوف لے کر گھوم رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات ونشریا ت ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کسی اینکر کو آزادی اظہار رائے سے نہیں روکا گیا۔
انہوں نے کہاکہ کسی اینکر کو آزادی اظہار رائے سے نہیں روکا گیا جبکہ کمپیئر حضرات و خواتین اپنے شوز کے دوران کسی بھی بات پر بحث کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کسی اینکر کو آزادی اظہار رائے سے نہیں روکا گیا،فردوس عاشق اعوان