وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان تحریکِ انصاف کے سینئر صوبائی وزیر اور پارک ویو سوسائٹی کے مالک علیم خان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ بنی گالہ کی حدود میں ملوٹ کے علاقے میں مقامی شہریوں کی اراضی پر قبضہ مافیا کے کارندوں نے فائرنگ کرکے ایک شہری کی جان لے لی جس پر علیم خان سمیت دیگر افراد کے خلاف دہشت گردی، قتل، اقدامِ قتل سمیت 10 سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج ہوا۔
پولیس حکام نے مجرمانہ غفلت برتنے اور ملزمان کی پشت پناہی کے الزام میں تھانہ بنی گالہ کے ایس ایچ او کو معطل کردیا۔ مقدمہ نمبر 29/2021 تصدق حسین شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ مدعی کا کہنا ہے کہ چوہدری گل باز کو گردن میں گولی مار کر شہید کیا گیا۔
مدعی مقدمہ کے مطابق ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کی، چوہدری گلباز کی گردن میں گولی بائیں جانب لگی جبکہ نصیر شاہ کی کنپٹی پر فائر لگا جس کے بعد دونوں افراد شدید زخمی ہوئے۔علیم خان صوبہ پنجاب میں سینئر صوبائی وزیر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں۔
فائرنگ شہریوں کی اراضی پر قبضہ کرنے کے دوران کی گئی، جس کے دوران ملزمان نے تمام تر راستے بند کر رکھے تھے، راستے بند ہونے کے باعث چوہدری گلباز وقت پر پمز ہسپتال نہ پہنچ سکے اور راستے میں ہی جاں بحق ہو گئے۔
مقدمے کے متن میں پارک ویو سوسائٹی کے مالک اور پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر علیم خان، مرزا نوید، ملک طاہر، سہیل اور فضیل کو نامزد کیا گیا ہے جن کے کہنے پر ملزمان نے فائرنگ کی۔ پولیس نے فیصل اور قاسم علی نامی ملزمان کو حراست میں لے لیا۔
یہ بھی پڑھیں: علیم خان کی پارک ویو ہاؤسنگ سوسائٹی کا این او سی منسوخ