شمالی وزیرستان میں انتہا پسندوں نے لڑکیوں کے دو اسکول تباہ کر دیے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع اور سابق قبائلی علاقے شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی بازار میں اتوار کی رات کو عسکریت پسندوں نے لڑکیوں کے دو سرکاری اسکول تباہ کر دیے۔

تحصیل میرعلی میں اتوار کی رات کو ہونے والے دھماکوں سے اسکول کی عمارتوں کو جزوی نقصان پہنچا ہے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

یہ بھی پڑھیں:

نیٹ فلکس پر اسکوائڈ گیم کا سیزن 2 کب ریلیز ہوگا؟

ڈی پی او میرعلی سلیم ریاض کے مطابق عسکریت پسندوں نے لڑکیوں کے دو سکولوں کو نشانہ بنایا۔ ان میں سے ایک گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول ڈاکٹر نورجنت گل مرحوم کوٹ اور دوسرا میرعلی بازار سے دو کلومیٹر دور جنوب کی جانب دریائے ٹوچی کے قریب گورنمنٹ گرلز مڈل سکول خسوخیل ہے۔

مقامی صحافی رسول داوڑ نے  بتایا کہ ’آپریشن ضرب عضب کے  بعد پہلا واقعہ ہے جس میں کسی اسکول کو نشانہ بنایا گیا ہے۔‘

دوسری جانب محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا نے معاملے پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

Related Posts