میر پور خاص : تعلیمی بورڈ میر پور خاص کے ملازمین کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ نے 61 کروڑ روپے سے زائد کی رقم روک رکھی ہے، جس کی وجہ سے بورڈ شدید مالی بحران کا شکار ہے۔
سراپا احتجاج ملازمین کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ نے فنڈز جاری نہ کئے تو رواں سال سے نویں جماعت سے لیکر بارہویں جماعت تک کے سرکاری اسکولوں کے طلبہ و طالبات سے بھی انرولمنٹ اور امتحانی فیس وصول کی جائیں گی، حکومت سندھ کی جانب سے سندھ کے تمام تعلیمی بورڈز کے لئے بجٹ میں دو ارب روپے رکھے جاتے ہیں جبکہ واجبات سوا تین ارب روپے سے زائد بنتے ہیں۔
ایپکا تعلیمی بورڈ یونٹ کے صدر نعمان راجپوت کا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بورڈز کے ریٹائرڈ اور مرحوم ملازمین کے ساڑھے تین کروڑ روپے جب کہ امتحانی کاپیاں چیک کرنے والے اساتذہ کے تین کروڑ روپے سے زائد کی رقم واجب الادا ہے جس کی وجہ سے اساتذہ امتحانی کاپیاں چیک کرنے سے معذرت کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسی صورت حال میں رواں سال میٹرک کے نتائج کا اعلان کرنے کی کوشش کریں گے ۔ لیکن بارہویں جماعت کے نتائج کا اعلان کرنا بہت مشکل ہو گا۔ تعلیمی بورڈ کے ملازمین وقت پر تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
سندھ حکومت نے عید میلاد النبیؐ کے موقع پر عام تعطیل کا اعلان کردیا
پیپلزپارٹی بلدیاتی انتخابات کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، سید ناصر حسین