مصر نے فلسطینی دھڑوں میں اتحاد کی کوششیں تیز کر دیں

مقبول خبریں

کالمز

zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مصر نے آئندہ اتوار کو قاہرہ میں ہونے والے فلسطینی دھڑوں کے جنرل سیکرٹریز کی سطح کے اجلاس کو کامیاب بنانے کے لیے اپنی کوششیں تیز کردی ہیں۔

انہی کوششوں کےضمن میں مصری انٹیلی جنس کے سربراہ میجر جنرل عباس کامل نے کل شام کو پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین کے ایک وفد سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات جماعت کے ڈپٹی سیکٹری جنرل جمیل مزھر کی قیادت میں وفد نے قاہرہ میں کی۔ ملاقات مین فلسطینی کاز کو درپیش خطرات اور فلسطینی عوام کی استقامت اور ان کے قومی حقوق کی پاسداری کو مضبوط کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات کے دوران فلسطینی دھڑوں کے جنرل سیکرٹریز کے اجلاس کی کامیابی کے تقاضوں کا جائزہ لیا گیا اور تقسیم کے خاتمے اور فلسطینی قومی اتحاد کی بحالی کی اہمیت پر غور کیا گیا۔

پاپولر فرنٹ برائےآزادی فلسطین کے وفد نے مصر کی کوششوں اور فلسطینی عوام اور ان کے حقوق کے لیے حمایت اوردھڑوں کےدرمیان جاری تقسیم کے خاتمے کے لیے اس کے مسلسل کردار کی تعریف کی۔

دوسری طرف مصری انٹیلی جنس کے سربراہ نے فلسطینی عوام کی حمایت کے حوالے سے مصر کےاصولی موقف، ان کے مصائب کے ازالے کے لیے کیے جانے والے اقدامات اور سیکریٹری جنرل کے اجلاس کو کامیاب بنانے کے بارے میں بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ مصر فلسطینی دھڑوں پر کے درمیان مفاہمت کے لیے ہر ممکن سہولت فراہم کرے گا۔

ایک متعلقہ سیاق و سباق میں غزہ کی حکمران جماعت[حماس] کے سیاسی بیورو کے رکن خلیل الحیہ نے قاہرہ کے اجلاس میں اپنی جماعت کی شرکت کی تصدیق کی۔انہوں نے کہا کہ حماس فلسطینی دھڑوں میں مفاہمت کے لیے ہرممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ مفاہمتی بات چیت بامقصد اور تعمیری ہونی چاہیے اور اس کے نتائج سامنے آنے چاہئیں۔

دوسری جانب اسلامی جہاد نے کہا ہے کہ پہلے فلسطینی اتھارٹی جیلوں میں ڈالے جماعت کے کارکنوں کو رہا کرے، اسلامی جہاد صرف اسی صورت میں قاہرہ مذاکرات میں شرکت کرے گی اگر فلسطینی اتھارٹی اسلامی جہاد کے کارکنوں کو رہا کرے گی، تاہم اسلامی جہاد کے اس موقف کے باوجود اسے قاہرہ میں آئندہ اتوار کو ہونے والے مذاکرات میں شرکت کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

مصر نے فلسطینی دھڑوں کو اس ماہ کے آخر میں قاہرہ میں ہونے والے دھڑوں کے جنرل سیکریٹریوں کے اجلاس میں شرکت کے لیے دعوت نامے بھیجے تھے تاکہ مغربی کنارے میں اسرائیلی حملوں پر بات چیت کی جا سکے۔

فلسطینی دھڑوں کے جنرل سیکرٹریز نے فلسطینی میدان میں سیاسی پیش رفت پر ملاقات اور تبادلہ خیال کے لیے مصر کی دعوت کا خیرمقدم کیا ہے۔ مصر میں فلسطینی ریاست کے سفیر دیاب اللوح نے عرب بھائیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ جنین کیمپ پر اسرائیلی جارحیت سے ہونے والی تباہی کے ازالے کے لیے امداد اور تعمیر نو کے لیے فوری تعاون کریں۔

سفیر نے فلسطینی قیادت کے عرب امن اقدام اور دو ریاستی حل کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ تمام عرب اور مسلمان ممالک القدس کے دارالحکومت پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ تیز کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ فریق مخالف بات چیت سے راہ فرار اختیار کررہا ہے مگر ہمارا مطالبہ ہے کہ عالمی قراردادوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لانے کے لیے کوششیں تیز کی جائیں۔

Related Posts