پشاور: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے ایک سال میں سب سے زیادہ قرضے لیے اور پہلے بار ایشیائی ترقیاتی بینک سے ایمرجنسی قرضہ لیا جا رہا ہے۔
اپنی حکومت کے بارے میں کیا جواب دیں گے جو اب ہو رہا ہے ؟ اس دور میں مائیں اپنے بچوں کو بیچنے پر مجبور ہو گئی ہیں، نوکریوں کی نوید دے کر نوجوانوں کو بے روزگار کر دیا گیا ہے تاہم اب ہم میدان میں ہیں اور اس تحریک کو مزید آگے بڑھانا ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین کی حکمرانی کے لیے ہم نے جو قدم اٹھایا تھا وہ اپنی منزل پر پہنچ رہا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پورے پاکستان کو بی آرٹی بنا دیا گیا ہے یہاں پورے پشاور کو کھنڈر بنا کر بھی جیت گئے اس کو کہتے ہیں دھاندلی اگر کسی اور شہر میں بی آرٹی کھنڈر ہوتا تو عوام ووٹ ہی نہ دیتے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک اور قوم کا پیسہ ضائع کررہے ہیں، بی آر ٹی منصوبے میں ایک کلومیٹر کی لاگت ڈھائی ارب روپے آئی ہے۔ اس حکومت نے ایک سال میں سب سے زیادہ قرضے لیے اور پہلی بار اسٹیٹ بینک ایک ارب روپے سے زائد کے خسارے میں جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں :عمران خان کی حکومت ناکام، تحریک انصاف کے تمام وزرا نااہل قرار