اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور کی نااہلی سے متعلق درخواست پر 25نومبر تک ملتوی کر دی ۔
رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور کی نااہلی سے متعلق درخواست پر کیس کی سماعت ممبر کمیشن الطاف ابراہیم قریشی کی سربراہی میں 2 رکنی کمیشن نے کی ۔وکیل درخواست گزار نے کہاکہ فریال تالپور نے تالپور نے اپنے سالانہ گوشواروں میں جائیدادیں ظاہر نہیں کی۔
ممبر کمیشن مسماۃ ارشاد نے کہاکہ آپ نے ایک درخواست سپیکر سندھ اسمبلی کو دی تھی اس کا کیا بنا،اس کا کچھ نہیں ہوا۔ممبر کمیشن ارشا دقیصر نے کہاکہ ہمیں تو سپیکر سندھ اسمبلی کا لیٹر موصول ہوا ہے جس میں کہا گیا کہ درخواست خارج کر دی گئی ہے۔
ممبر کمیشن ارشاد قیصر نے کہاکہ لیٹر میں کہا گیا کہ فریال تالپور کا معاملہ ہائیکورٹ میں ہے اس لیے درخواست خارج کی گئی ہے۔وکیل درخواست گزار نے کہاکہ ہمیں ایسا کوئی لیٹر نہیں ملا، ممبر کمیشن ارشاد قیصر نے کہاکہ آپ یہ لیٹر وصول کر لیں اور ابتدائی دلائل اگلی سماعت پر دے دیں۔الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی۔
فریال تالپور کے خلاف نا اہلی کے لیے درخواست ارسلان تاج اور رابعہ اظفر نے دائر کر رکھی ہے۔پی ٹی آئی کے اراکین سندھ اسمبلی ارسلان تاج اور رابعہ اظفر نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ فریال تالپور کی نااہلی کے لیے اسپیکر سندھ اسمبلی کو جون میں درخواست جمع کرائی تھی،آئین و قانون کے تحت اسپیکر سندھ اسمبلی 30 دن کے اندر ہمیں جواب دینے کے پابند تھے لیکن ایسا نہیں ہوا۔
انہوں نے کہاکہ اسپیکر سندھ اسمبلی پارٹی بنے ہوئے ہیں، اسپیکر سندھ اسمبلی آصف زرداری کی بہن اور بلاول بھٹو کی پھپو کو سپورٹ کررہے ہیں،فریال تالپور نے جائیدادیں اس لیے چھپائیں کیونکہ وہ کرپشن کے پیسے کی تھیں،انکے خانساموں اور چوکیداروں کے پاس کروڑوں کی جائیدادیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مذہب کارڈ کا استعمال کسی صورت نہیں ہونے دیں گے، بلاول بھٹوزرداری