کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اور متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کے درمیان الگ صوبے کی بحث زور پکڑ گئی، دونوں طرف سے علی الاعلان سندھ کی تقسیم پر لفظی جنگ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کو وزیرِ اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے الگ صوبے کی بات سے روک دیا۔ ایم کیو ایم (پاکستان) کے مرکزی رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ ہمارا مطالبہ آئین کے خلاف نہیں ہے۔
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور صوبائی وزیر ناصر شاہ کے درمیان الگ صوبے کے موضوع پرگزشتہ روز کھل کر بحث ہوئی۔ متحدہ رہنما فیصل سبزواری نے کہا یہ کوئی غلط بات نہیں ہے کہ ہم آئین کے مطابق چلتے ہوئے کوئی مطالبہ کریں۔
صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ جب بھی کوئی بات سندھ پر بات کرتا ہے، ہم جذبات میں آجاتے ہیں، متحدہ ہم سے الگ صوبے کی بات کیوں کرتی ہے، صوبے کی بات کو چھوڑیں اور سیاست کریں۔
سندھ حکومت کا مؤقف بیان کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی پر سندھ بھر میں کام نہ کرنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے، ہم کسی سے کوئی تعصب یا لسانیت نہیں برتتے، نوکریوں کی بات بھی کی جائے تو ہم ناانصافی پر یقین نہیں رکھتے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ الگ صوبے کی بات بانئ متحدہ کی سوچ تھی، وہ چھوڑ دیں کیونکہ ایسی بات سے نفرتوں میں اضافہ ہوگا۔ سندھ ایک صوبہ ہے جس میں ایک الگ صوبے کی تشکیل کسی طور ممکن نہیں ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ 90 فیصد صوبائی بجٹ اندرونِ سندھ کے نام ہوتا ہے جبکہ ٹیکس کراچی سے جمع کیا جاتا ہے، 100 فیصد ٹیکس کراچی سے لیتے ہیں۔ انتظامی بنیادوں پر اختیارات کی تقسیم مسائل کا حل ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ اور اندرونِ سندھ سے نوجوان کراچی کا رخ کرتے ہیں جہاں ان کے کام ہوتے ہیں، جس نوجوان کا ڈومیسائل یہ ظاہر کرے کہ اس کا تعلق کراچی سے ہے، وہ سندھ حکومت کی نظر میں سرکاری نوکری کا اہل نہیں ہوتا۔ ہم کوئی غلط مطالبہ نہیں کر رہے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما خاتون اور صوبائی وزیر نے الگ صوبے کے مطالبے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم مر جائیں گے لیکن سندھ کسی کو نہیں دیں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر 3 روز قبل اپنے پیغام میں سینئر پیپلز پارٹی رہنما اور سندھ کی صوبائی وزیر برائے ترقئ نسواں سیّدہ شہلا رضا نے کہا کہ پہلے ایم کیو ایم سندھ کی تقسیم کی مذمت کرتی رہی لیکن اب طرزِ عمل بدل گیا ہے۔
مزید پڑھیں: مر جائیں گے لیکن سندھ نہیں دیں گے۔سیّدہ شہلا رضا