غلامی سے موت بہتر ہے: عمران خان کی عوام سے لانگ مارچ میں شرکت کی اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پشاور: سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کو ملک کے عوام پر زور دیا کہ وہ اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ میں شرکت کریں اور حکومت کی جانب سے احتجاج روکنے کے فیصلے کے بعدبالکل بھی نہ گھبرائیں۔

سابق وزیر اعظم نے پشاور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے رہنماء جن کی دولت بیرون ملک موجود ہے، جنہیں امریکیوں نے ایک سازش کے تحت ہم پر مسلط کیا، میرا ماننا ہے کہ غلامی سے موت بہتر ہے۔ اس لیے میں نے جہاد کا اعلان کیا ہے۔

سابق وزیر اعظم کی تقریر ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف پولیس کے کریک ڈاؤن کے ایک دن بعد سامنے آئی، جس میں متعدد کارکنوں کو مبینہ طور پر گرفتار کیا گیا تھا، اسی رات لاہور میں ایک آپریشن میں ایک پولیس اہلکار بھی شہید ہوا۔

گزشتہ رات کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے اپنے حامیوں کو ”خدا کے لیے خوف کی بیڑیاں توڑنے” کی تلقین کی۔ 4000 انگریز تھے جنہوں نے برصغیر کے 400 ملین سے زیادہ لوگوں پر خوف کی بنیاد پر حکومت کی۔ ”لوگ خوفزدہ تھے،” انہوں نے مزید کہا کہ خوف انسانوں کو غلام بنا دیتا ہے۔

انہوں نے لانگ مارچ کو روکنے کی کوشش کرنے پر حکومت پر تنقید کی اور اس کے حالیہ اقدامات کو ”ڈکٹیٹروں کی طرح” قرار دیا۔ عمران خان نے زور دے کر کہا کہ ”فاشسٹ حکومت” اور ماضی کے فوجی آمروں میں کوئی فرق نہیں، یہ کہتے ہوئے کہ دونوں نے ایک ہی حربے استعمال کیے ہیں۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے دور میں اس وقت کی اپوزیشن کو کئی بار احتجاج اور لانگ مارچ کرنے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے حکومت کو ہٹانے کے مقصد سے کئی بار مارچ کیا لیکن کیا ہم نے ان طریقوں کا سہارا لیا؟

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کو ”درآمد سازش” کے خلاف احتجاج کرنے کا حق ہے۔ بلاول نے لانگ مارچ کیا تو کیا ہم نے احتجاج کیا؟ کیا ہم نے اسے گرفتار کیا؟ فضل الرحمان نے بھی مارچ کیا،ہم نے کہا کہ ہم ان کی مدد کریں گے۔

اس کے بعد انہوں نے ملک کی بار ایسوسی ایشنز سے خطاب کرتے ہوئے پوچھا کہ وہ حکومت کے اقدامات کی مذمت کیوں نہیں کر رہے ہیں۔ ”میں ملک کے وکلاء کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جو ملک کی جمہوریت کے تحفظ کے لیے کھڑے ہیں۔ لیکن جو بار ایسوسی ایشنز مذمتی بیانات جاری نہیں کر رہی، قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے۔ کیا آپ حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں؟

اپنے آپ کو غیر جانبدار کہنے والوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے ملک کی آزادی اور خودمختاری کے تحفظ کا حلف اٹھایا ہے۔ آپ کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ عوام آپ کی طرف دیکھ رہی ہے، اگر ملک تباہی کی طرف جاتا ہے تو آپ بھی برابر کے ذمہ دار ہوں گے۔

مزید پڑھیں:قوم کے محافظوں پرگولیاں برسانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں،مریم نواز

انہوں نے زور دے کر کہا کہ آگے بڑھنے کا واحد حل قبل از وقت انتخابات کرانا ہے۔ اس کے علاوہ اور کوئی حل نہیں ہے،انہوں نے اس خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک سری لنکا کے راستے پر گامزن ہے، جو اس وقت معاشی بحران کی لپیٹ میں ہے۔