ملک کے جاری مالی خسارے میں جولائی کے دوران 73 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ اسٹیٹ بینک

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسٹیٹ بینک مکئی کی فصل کیلئے الیکٹرانک ویئرہاؤس ریسیٹ فنانسنگ کا آغاز کرے گا
اسٹیٹ بینک مکئی کی فصل کیلئے الیکٹرانک ویئرہاؤس ریسیٹ فنانسنگ کا آغاز کرے گا

اسلام آباد:اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق جولائی کے دوران ملک کے جاری (کرنٹ اکاؤنٹ) مالی خسارے میں رواں ماہ کے دوران 73 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ۔

گزشتہ مالی سال کے دوران اسی مہینے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 ارب 13 کروڑ ڈالر تھا جس میں 72.81 فیصد کمی ہوئی اور رواں مالی سال جولائی میں یہ خسارہ 57 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں:ایف بی آر کی مقامی منڈیوں میں اسمگل شدہ اشیاء کی خریدوفروخت پر تفتیش

اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ جاری مالی خسارے میں کمی ایک مثبت رجحان ہے۔ ماہرین معاشیات کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی حکومت کو حاصل ہونے والے یقینی ریلیف کی طرف واضح اشارہ ہے۔

کسی بھی ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جتنا زیادہ ہوتا ہے، وہ ملک دیگر ممالک اور آئی ایم ایف جیسے مالیاتی اداروں سے اسی قدر قرض لیتا ہے اور اسی رفتار سے اس کی معیشت گرتی چلی جاتی ہے۔

گزشتہ مالی سال 19-2018ء میں جاری مالی خسارہ 31 فیصد کم ہوا تھا اور 18-2017ء کے 19.8 ارب ڈالر خسارے سے کم ہو کر 13.58 ارب ڈالر ہو گیا تھا۔

یاد رہے کہ  مالی سال 20-2019ء کے دوران تجارتی خسارے میں 29 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی  ہے جبکہ موجودہ تجارتی خسارہ دو ارب ستائی کروڑ ڈالر ہے۔گزشتہ ماہ کے دوران معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری آئی اور تجارتی خسارہ 3 ارب 19 کروڑ ڈالر سے کم ہو کر 2 ارب 27 کروڑ ڈالر رہ گیا ہے ۔

حکومت پاکستان موجودہ مالی سال کے اختتام (جون 2020ء) تک تجارتی خسارہ مزید کم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ گزشتہ مالی سال تجارتی خسارے میں 15.33 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

مزید پڑھیں:تحریک انصاف کی حکومت نے پہلے سال نو ارب دس کروڑ ڈالر قرض ادا کیا۔ رپورٹ

Related Posts