مقبوضہ کشمیر میں کرفیو 149ویں روز میں داخل، نئے سال کی آمد پر بھی ظلم و ستم جاری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Curfew-in-Kashmir
Curfew-in-Kashmir

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

مقبوضہ جموں و کشمیر میں آج نئے سال کی آمد کے بعد بھی غاصب بھارت کا ظلم و ستم جاری ہے۔ تاریخِ انسانی کے بد ترین کرفیو کے 149ویں روز وادی میں نظامِ زندگی بدستور مفلوج ہے۔ 

جموں و کشمیر میں   نہتے کشمیریوں پر بھارتی فوج کا ظلم و ستم  بھی جاری ہے جبکہ  غیر انسانی کرفیو کے خلاف عالمی برادری بدستور خاموش ہے، مظلوم کشمیریوں کے حق میں کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا گیا۔ 

مظلوم کشمیریوں پر نافذ کرفیو  کے دوران آمدورفت، ذرائع نقل و حمل اور دیگر پابندیوں کے باعث مقبوضہ وادی میں رہنے والوں کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی۔ 

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق  بھارت کی طرف سے   انٹرنیٹ اور پری پیڈ موبائل فون سروسز کی معطلی کے باعث لوگوں خاص طور پر پیشہ ور افراد،طلباء، صحافیوں، ڈاکٹروں اور تاجروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔

موسمی حالات بھی کشمیریوں کے حق میں نہیں، مظلوم عوام کو وادی میں جاری سخت سردی اور برف باری کا سامنا ہے جس کے باعث لاک ڈاؤن کی صورتحال مزید تشویشناک ہوچکی ہے۔   

وادی میں کھانے پینے کی اشیاء، اشیائے ضروریہ اور خوراک کی شدید قلت ہے جبکہ نام نہاد سرچ آپریشن کے نام پر پکڑ دھکڑ، تشدد اور قتل و غارت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

نریندر مودی حکومت کی طرف سے آرٹیکل 370 اے کے خاتمے کے بعد کشمیر کی آئینی حیثیت 5 اگست کو ہی تبدیل کردی گئی تھی ، تاہم بھارتی قوانین کا باقاعدہ نفاذ 31 اکتوبر کو عمل میں لایا گیا۔

بد ترین کرفیو کے باعث کشمیریوں کو آمدورفت، باہمی رابطوں، کاروبار اور تعلیم کی بندش کا سامنا ہے۔ روزگار منقطع ہونے کے باعث ضروریاتِ زندگی کے لیے معاشی مسائل شدت اختیار کرچکے ہیں۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں ایم مزاری نے کہا کہ امید ہے کینیڈا بھی مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت میں اسلامو فوبیا کی مذمت کرے گا ۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دو روز قبل وزیر انسانی حقوق ڈاکٹرشیریں مزاری نے کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے  پیغام کا جواب دیا جس میں انہوں نے نیویارک تقریب میں شریک یہودیوں پر حملے کی شدید مذمت کی۔

مزید پڑھیں: کینیڈا بھی کشمیر  میں اسلاموفوبیا کی مذمت کرے۔ڈاکٹر شیریں مزاری

Related Posts