کراچی میں گزشتہ 10 ماہ کے دوران جرائم کی شرح بے قابو رہی، 322 افراد قتل ہوئے اور ہزاروں لٹ گئے جبکہ یہ انکشاف سی پی ایل سی کی رپورٹ میں سامنے آیا۔
تفصیلات کے مطابق سٹیزن پولیس لائزن کمیٹی (سی پی ایل سی) نے ہوشربا اعدادوشمارپر مشتمل جرائم کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ رواں برس کے پہلے 10 ماہ کے دوران 322 افراد جرائم پیشہ افراد کے ہاتھوں قتل ہوئے۔
گزشتہ 10 ماہ کے اعدادوشمار جاری کرتے ہوئے سی پی ایل سی نے بتایا کہ یکم جنوری سے 31 اکتوبر تک ہزاروں افراد اپنی قیمتی اشیاء سے محروم ہوئے۔ 10 ماہ میں کراچی سے 1 ہزار 425 گاڑیاں اور 30 ہزار 850 موٹر سائیکلز چھینی اور چوری کی گئیں۔
سی پی ایل سی کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے صرف 2 ہزار 126 موٹر سائیکلز اور گاڑیاں برآمد کرنے میں کامیاب ہوئے۔ اسٹریٹ کرائمز کے دوران شہری 17 ہزار 937 موبائل فونز سے محروم ہو گئے جن میں سے پولیس صرف 1 ہزار 885 برآمد کرسکی۔
ٹارگٹ کلنگ اور ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ سے 322 افراد کو موت کی نیند سلا دیا گیا، بھتہ خوری کے 17 اور اغواء برائے تاوان کے 2 واقعات رپورٹ ہوئے، کراچی پولیس کیلئے جرائم پر قابو پانا مشکل سے مشکل تر ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس پر منشیات چوری کرنے کا الزام، چرس غائب، 5 اہلکار معطل