دنیا کے مہلک ترین امراض میں شامل کینسر کے مریضوں کا علاج اکثر ایسی دواؤں سے کیا جاتا ہے جو رسولی کے خلاف مدافعتی نظام متحرک کردیتی ہیں۔ کورونا ویکسین لگوانے سے کینسر کے علاج میں پیشرفت کا دعویٰ سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق کورونا کی چینی ویکسین سائنو ویک پر تحقیق چین کی بون اور شانسی یونیورسٹیز میں کی گئی۔ محققین کا کہنا ہے کہ کینسر کی دوائیں درحقیقت چینی ویکسین سائنو ویک کے ساتھ ویکسینیشن کے بعد سرطان کے خلاف بہتر طور پر کام کرنے لگتی ہیں۔
آئندہ ماہ کے آغاز سے گوگل پلے اسٹور ناقابلِ استعمال
معروف جریدے جرنل اینالز آف آنکولوجی میں ایڈیٹر کو خط کے طور پر شائع تحقیقی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ بہت سے کینسر زدہ خلیے جسم کے مدافعتی ردِ عمل کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور یہ کام مدافعتی خلیوں پر ایک قسم کا بٹن دبا کر کیا جاتا ہے جسے پی ڈی 1 رسیپٹر کہا جاتا ہے۔
محققین کا دعویٰ ہے کہ غیر ویکسین شدہ مریضوں کے مقابلے میں اینٹی پی ڈی 1 تھراپی کا نمایاں طور پر بہتر ردِ عمل ایسے مریضوں سے ملا جو کورونا ویکسین لگوا چکے تھے اور انہوں نے زیادہ کثرت سے شدید ضمنی اثرات (سائیڈ افیکٹس) کا سامنا بھی نہیں کیا۔
حیرت انگیز طور پر محققین یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ کورونا ویکسین کے بعد کینسر کے مریضوں کا علاج زیادہ کامیاب کیوں ہوا؟ ان کا کہنا تھا کہ ہم فرض کرتے ہیں کہ ویکسینیشن شاید بعض مدافعتی خلیوں کو متحرک کردیتی ہے جو کینسر کی رسولی پر حملہ کردیتے ہوں۔