مسجدِ نبوی ﷺ واقعہ، پی ٹی آئی قیادت کیخلاف مقدمات قائم نہ کرنیکا حکم

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مسجدِ نبوی ﷺ واقعہ، پی ٹی آئی قیادت کیخلاف مقدمات قائم نہ کرنیکا حکم
مسجدِ نبوی ﷺ واقعہ، پی ٹی آئی قیادت کیخلاف مقدمات قائم نہ کرنیکا حکم

اسلام آباد: عدالت نے مسجدِ نبوی ﷺ کے واقعے پر درخواستوں کی سماعت کے دوران حکم دیا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت کے خلاف توہینِ مذہب کے مقدمات قائم نہ کیے جائیں۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے توہینِ مذہب کے مقدمات کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے کہ مذہب کا سیاسی استعمال درست نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

 عدالت کا شہباز شریف اور حمزہ پر فردِ جرم عائد کرنیکا فیصلہ

درخواستوں کی سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ مسجدِ نبوی ﷺ کے واقعے پر عوام کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے۔ عام شہریوں نے مقدمات کیلئے درخواستیں دیں۔

سابق وزیرِ اطلاعات اور وکیل فواد چوہدری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آج تک کسی حکومت نے توہینِ مذہب کے قوانین کو اس طرح استعمال نہیں کیا، ایسے کیسز کی بنیاد پر فساد پھیل سکتا ہے۔

تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ ایسے کیسز کی بنیاد پر قتل ہوسکتا ہے، امن و امان کی صورتحال جنم لے سکتی ہے۔ توہینِ مذہب کے قوانین سیاسی استعمال ترک کرنا ہوگا۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ مذہب کا سیاسی استعمال ناجائز اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ سیاستدانوں کو تحمل اور برداشت کو فروغ دینا ہوگا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ بادی النظر میں پی ٹی آئی کے خلاف درج کیے گئے کیسز درست نہیں۔ توہینِ مذہب کے قوانین سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا بجائے خود توہینِ مذہب ہے۔

عدالت نے قرار دیا کہ ماضی میں مذہب کے غلط استعمال کے باعث معصوم افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ایف آئی آرز میں نامزد کس کو کیا گیا؟ فواد چوہدری نے کہا کہ 700کے قریب لوگ نامزد ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہم پوری طرح پر عزم ہیں کہ مذہبی کارڈ استعمال نہیں کیا جائے گا۔ حکومت بھی مذہبی کارڈ استعمال کرنے سے باز رہے۔ عدالت نے پولیس کو مقدمات کے اندراج سے روک دیا۔ 

Related Posts