عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ و رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 17 دسمبر تک توسیع کردی ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق صدر آصف زرداری و ہمشیرہ کے خلاف تین کیسز بشمول جعلی اکاؤنٹس، میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنس کی سماعت ہوئی۔
احتساب عدالت جج اعظم خان نے سابق صدر آصف علی زرداری اور رکنِ سندھ اسمبلی فریال تالپور کے خلاف کیسز کی سماعت کی اور فریقین کے دلائل سنے۔
آصف زرداری کی ہمشیرہ ایم پی اے فریال تالپور کو عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ سابق صدر آصف علی زرداری طبیعت کی ناسازی کے باعث عدالت میں پیش نہ ہوسکے۔
استغاثہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کیا جا چکا ہے جبکہ 65 والیمز پر مشتمل ریفرنس کی اسکروٹنی کی جارہی ہے جس میں مزید شواہد شامل ہوچکے ہیں۔
معزز احتساب عدالت جج نے 17 دسمبر سے قبل ملزمان کو نقول کی فراہمی یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع دی اور ہدایت کی کہ مقررہ تاریخ پر ملزمان کو سماعت کے لیے پیش کیا جائے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے نااہلی کی درخواست پر فریال تالپور کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دسمبر تک جواب طلب کر لیا۔گزشتہ روز الیکشن کمیشن میں فریال تالپور کی نااہلی کیلئے دائر پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت ممبر پنجاب الطاف ابراہیم قریشی کی سربراہی میں 2 رکنی کمیشن نے کی۔
ممبر کے پی ارشاد قیصر نے کہاکہ ایسی ہی ایک درخواست ہائی کورٹ میں بھی دائر ہے۔وکیل پی ٹی آئی نے کہاکہ ہائی کورٹ میں درخواست معظم عباسی کی ہے، سندھ ہائی کورٹ میں درخواست اقامہ ظاہر نہ کرنے سے متعلق ہے۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے نااہلی کی درخواست پر فریال تالپور کو نوٹس جاری کردیا