سابق صدر پرویز مشرف کیس کا فیصلہ رُکوانے کے لیے درخواست قابلِ سماعت قرار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جنرل پرویز مشرف کے خلاف ہائی کورٹ میں سنگین غداری کیس کی سماعت آج ہوگی
جنرل پرویز مشرف کے خلاف ہائی کورٹ میں سنگین غداری کیس کی سماعت آج ہوگی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

عدالت  نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف کیس کا فیصلہ رُکوانے کی درخواست کو قابلِ سماعت قرار دے دیا ہے جبکہ  وفاقی وزارتِ قانون سے سمری بھی طلب کر لی گئی۔

لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس مظاہر علی نقوی نے  جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کی طرف سے فیصلہ محفوظ کیے جانے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ 

معزز جج نے استفسار کیا کہ کیا اسلام آباد میں بھی پرویز مشرف کے حوالے سے کوئی درخواست دائر ہوئی ہے؟  جس پر بتایا گیا کہ مذکورہ درخواست وفاقی وزارتِ داخلہ نے دائر کی۔ 

جسٹس مظاہر علی  نے درخواست گزار خواجہ طارق رحیم کو مشورہ دیا کہ اس کے خلاف نظر ثانی درخواست دائر کریں جبکہ عدالتِ عظمیٰ کی طرف سے خصوصی عدالت کو ہدایات دی گئیں۔ 

وکیلِ صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف جس شہر میں پہلے اتریں گے، وہاں انہیں مقدمےکا سامنا کرنا ہوگا جبکہ خصوصی عدالت ہماری نظر میں غیر قانونی ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ملک میں ہر چیز میں ڈائنامکس بدل جاتی ہیں جس کے باعث عدلیہ کے فیصلے متاثر ہوسکتے ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ مقدمے کی سماعت کیسے کرسکتی ہے؟ جبکہ اس سے کسی کا بنیادی حق متاثر ہو سکتا ہے۔

پرویز مشرف کی طرف سے درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عدالت نے 19 نومبر کو مؤقف سنے بغیر کیس کا فیصلہ محفوظ کیا جبکہ ملزم پرویز مشرف بیرونِ ملک موجود ہیں جو خصوصی عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔ 

بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف کیس کا فیصلہ رُکوانے کی درخواست کو قابلِ سماعت قرار دے دیا جبکہ  وفاقی وزارتِ قانون سے خصوصی عدالت تشکیل دئیے جانے کی سمری بھی طلب کر لی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدرِ پاکستان جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس پر ان کے وکیل کی غیر موجودگی میں فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

 خصوصی عدالت نے19 نومبر کو سابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف 28 نومبر تک کے لیے فیصلہ محفوظ کیا جو مقررہ تاریخ پر سنایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: سنگین غداری کیس: خصوصی عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا

Related Posts