کورونا وائرس کے ٹیسٹ جعلی قرار دئیے جانے لگے، حکومتی سرگرمیاں مشکوک قرار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کورونا وائرس کے ٹیسٹ جعلی قرار دئیے جانے لگے، حکومتی سرگرمیاں مشکوک قرار
کورونا وائرس کے ٹیسٹ جعلی قرار دئیے جانے لگے، حکومتی سرگرمیاں مشکوک قرار

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: صوبہ سندھ سمیت ملک بھر میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ جعلی قرار دئیے جانے لگے ہیں جس سے وفاقی و صوبائی حکومتوں کی وائرس کے خلاف سرگرمیاں مشکوک ہو گئی ہیں۔

شہریوں کا وائرس کے حوالے سے حکومتی کاوشوں پر سے اعتماد اٹھنے لگا ہے جبکہ اگر سیاسی جماعتیں مخالفت پر اتر آئیں تو ملکی صورتحال سنگین بحران کی طرف جاسکتی ہے۔ صورتحال میں تبدیلی اس وقت آنا شروع ہوئی جب پیپلز پارٹی رہنما نبیل گبول نے الزام لگایا کہ عالمی ادارۂ صحت کورونا وائرس سے مرنے والے ہر مریض کے بدلے وفاقی حکومت کو 3000 ڈالر دے رہا ہے۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف یا پیپلز پارٹی کے کسی رہنما نے نبیل گبول کے اس بیان کی تردید نہیں کی جس سے پاکستانی شہری تشویش میں مبتلا ہیں۔ شہریوں کو سندھ حکومت پر بھی شک ہے کہ کورونا وائرس کے مریض صوبے میں حقیقی تعداد سے زیادہ ظاہر کیے جاتے ہیں۔ ایک طرف وائرس کا ٹیسٹ مثبت آجاتا ہے اور تیسرے ہی روز نجی لیبارٹری وائرس ٹیسٹ کا منفی نتیجہ ظاہر کرتی ہے۔

واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نبیل گبول نے نجی ٹی وی پر انکشاف کیا کہ وفاق طبی اموات کو بھی کورونا وائرس کا مریض ظاہر کرنے میں مصروف ہے جبکہ سندھ میں لاک ڈاؤن بھی وفاقی حکومت نے کھلوایا۔ پیر سے سندھ میں لاک ڈاؤن کھل چکا ہے جس کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد ہوگی۔ سندھ حکومت 20 مئی تک کیسز کی تعداد پر غور کرے گی، اگر وہ دگنی ہو گئی تو سخت لاک ڈاؤن کیا جائے گا۔

سینئر رہنما نبیل گبول نے الزام لگایا کہ وفاق اور عالمی ادارۂ صحت میں معاہدہ ہوا ہے کہ کورونا وائرس کے ہر فرد کے بدلے 3000 ڈالر ملیں گے، اس لیے حکومت طبعی موت کو بھی کورونا سے متاثرہ ظاہر کرتی ہے جبکہ سندھ نے جعلی ٹیسٹ کروا کر ہزاروں صحتیاب افراد کو کورونا کا مریض ظاہر کیا۔ ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے چند نجی ہسپتالوں کو 40 کروڑ روپے جاری کیے جو دراصل سیاسی رشوت ہے۔

بعض ذرائع کے مطابق یہ سیاسی رشوت کوویڈ 19 انتظامات کے نام پر جاری کی گئی جس کا مقصد ہسپتالوں کے ڈاکٹرز سے اپنے اقدامات کی حمایت حاصل کرنا ہے جس کے بعد سے ڈاکٹرز نے متعدد بار پریس کانفرنسز کیں اور لاک ڈاؤن کی حمایت کرتے ہوئے جعلی ٹیسٹ کی بنیاد پر مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کا ذکر کرکے ملک میں خوف و ہراس پھیلایا۔ حکومت کو عوام کے اعتماد کی بحالی کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ 

Related Posts