13 سالہ مسیحی بچی کے اغواء اور جبری مذہب تبدیلی کیخلاف مسیحی برادری کا شدید احتجاج

مقبول خبریں

کالمز

zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Christian community protests against of 13-year-Christian girl forced conversion

اسلام آباد :کراچی میں تیرہ سالہ مسیحی بچی آرزو راجہ کے اغواء اور جبری مذہب تبدیل کروائے جانے کے خلاف یونائیٹڈ کونسل آف چرچز کے زیراہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔

مظاہرے میں مسیحی کمیونٹی کے مذہبی رہنماؤں سمیت مسیحی برادری کے سیکڑوں افراد نے شرکت کی، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے یونائیٹڈ کونسل چرچز آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری پاسٹر سمیسن سہیل نے کہا کہ ہم بطورِ مسیحی سب سے پہلے فرانس میں حضور پاک صلی اللہ کے گستاخانہ خاکے شائع کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کے فرانس کے صدر کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے جو دنیا کے امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس مملکت خداداد پاکستان کی بقاء ،ترقی اور دفاع کے لئے اس ملک میں بسنے والی تمام اقلیتوں خصوصاً مسیحیوں نے لازوال قربانیاں دی ہیں لیکن گزشتہ دو دہائیوں سے پاکستان میں جبری مذہب تبدیلی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اب اس میں مزید تیزی آگئی ہے۔

کبھی ہندو مذہب کی بچیاں اغواء ہوتی ہیں اور پھر ان کی شادیاں کرواکر ان کا مذہب تبدیل کروا لیا جاتا ہے تو کبھی مسیحی بچیوں کے ساتھ یہ سلوک ہوتا ہے ۔

وزیراعظم عمران خان ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں لیکن ریاست مدینہ میں تو اقلیتوں اور ان کی عبادت گاہوں کو تحفظ حاصل تھا ۔

ریاست ماں کے جیسے ہوتی ہے تو اس ملک میں بسنے والی اقلیتوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے بلکہ ایسا سلوک تو شاید سوتیلی ماں بھی نہیں کرتی جو ریاست ہمارے ساتھ کر رہی ہے ۔

اس ملک میں گاڑی چلانے کا اجازت نامہ 18 سال کی عمر میں دیا جاتا ہے لیکن مسیحی بچی کا مذہب تبدیل کروا لیا جائے تو کیا وہ بچپنے سے سے آزاد ہو جاتی ہے ۔

ہم وزیراعظم پاکستان عمران خان ،چیف جسٹس آف پاکستان ،آرمی چیف پاکستان اور اس ملک کی تمام سیاسی پارٹیوں کے سربراہان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان کے پرچم میں شامل سفید رنگ کو بے داغ رہنے دیں۔

مزید پڑھیں:اسلام آباد پولیس کا شادی کی تقریب پر دھاوا، مطلوب ملزم پھر بچ کرنکل گیا

ملک خداداد میں بسنے والی اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرکے جبری مذہب تبدیلی کے واقعات کو روکا جائے ،آج علامتی احتجاج کر رہے ہیں اگر آرزو راجہ کو بازیاب کر کے انصاف نہ دیا گیا تو اگلا احتجاج پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے کریں گے۔

Related Posts