معاشرتی مسائل پر فنکاروں کی رائے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

رواں ماہ کے آغاز میں قومی اسمبلی میں زینب الرٹ بل لاپتہ اور زیادتی کے شکار بچوں کے تحفظ کے حوالے سے منظور کیا گیا تھا۔ اس بل کو وفاقی وزیر انسانی حقوق شیری مزاری نے بڑی کامیابی قرار دیاتھا لیکن اس کے بعد سے اب تک اس حوالے سے کوئی پیشرفت نظر نہیں آتی۔

سول سوسائٹی کی تنظیمیں قانون کے نفاذ کے حوالے سے کوئی سخت مؤقف اپنانے سے قاصر نظر آتی ہے ، دوسرا اہم کردار شوبز سے تعلق رکھنے والی شخصیات ہیں جو اپنی اسٹار پاور کو بل کے نفاذ پر اثر انداز کرنے کےلیے استعمال کرسکتی ہیں۔ مشہور اداکارہ ماہرہ خان نے وزیر انسانی حقوق سے سوشل میڈیا پرملک میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر پیش رفت سے آگاہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس سے ان واقعات کا سد باب کیا جاسکے۔

گزشتہ سال بھی ماہرہ خان کی جانب سے اس ہم مسئلے پر آواز اٹھائی گئی تھی اور انہوں نے واقعات ملوث مجرمان کو نشان عبرت بنانے کا مطالبہ کیا تھا ، زینب واقعے کے بعداسی نوعیت کاایک اور افسوسناک واقعہ نوشہرہ میں بھی پیش آیا جہاں 7سالہ بچی کو زیاتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا تاہم اس واقعے پر زینب کے معاملے کی طرح احتجاجی صورتحال نہیں دیکھنے میں آئی تھی اور نہ ہی مقامی حکام نے اس حوالے سے کوئی قابل ذکر قدم اٹھایاتھا۔

وزیر انسانی حقوق شیری مزاری نے رواں سال کے آغاز میں سینیٹ میں زینب الرٹ بل پیش کیاتھا جس کے مطابق بچوں سے زیاتی کے مجرم کے لیے 10 لاکھ روپے جرمانہ اور زیادہ سے زیادہ عمر قید کا حکم ہے۔ اس کے علاوہ لاپتہ یا اغواکیے جانے واالے بچوں کے حوالے سے ایک ہیلپ لائن کا قیام بھی عمل میں لایاجائےگا۔ بل میں پولیس عہدیداروں کے سست رویے کے خلاف بھی کارروائی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔تاہم ابھی تک ملک بھر میں اس قانون کا نفاذ نہیں ہوسکا ہے اور یہ صرف وفاقی دارالحکومت میں لاگوکیا گیاہے۔

مشہور شخصیات کے پاس معاشرتی مسائل پر اثر انداز کرنے کے لئے بے حد اثر و رسوخ موجود ہوتا ہے ، لیونارڈو ڈی کیپریو ماحولیاتی تبدیلیوں ، ایماواٹسن حقوق نسوا ں اور انجلینا جولی انسانیت جیسے امور پر کام کررہی ہیں۔ داکارہ جین فونڈا نے ویتنام جنگ کے خلاف احتجاج کیا اور اب 82 سال کی عمر میں بھی وہ تیل وگیس کی صنعتوں کے خلاف احتجاج کے باعث زیر حراست ہیں۔گلوکار بونو اور دیگر نے افریقہ میں قحط سالی کے متاثرین کے لئے لاکھوں کی تعداد میںوسائل اکھٹے کیے۔ یہ مشہور شخصیات ایک مقصد کے لئے لڑرہی ہیں کیونکہ ان کے پاس دنیا کو بہتر سے بہتر بنانے کی طاقت ہے۔

جیسا کہ کہا جاتا ہے کہ بڑی طاقت کا مطلب بڑی ذمہ داری اور مشہور شخصیات کے پاس موقع ہوتا ہے وہ دنیا کو بہتر یا بدتر بنانے پر اثر انداز ہوں، بہت سارے شوبز ستارے کمزور اور غریب طبقے کے لیے مؤثر آواز اٹھاتے آئے ہیں ۔ بہت سے فنکارسیاست پر بھی بات کرتے نظر آتے ہیں جس سے ان کے پرستار تقسیم ہوجاتے ہیں تاہم اس کے باوجود ان کی رائے کو ماہرین اور دیگر اراکین کے رائے پر مقدم رکھا جاتاہے۔

سوشل میڈیا پر لاکھوں فالورز کے ساتھ ہزاروں مشہور شخصیات موجود ہیں۔ یہ مشہور شخصیات تبدیلی لانے کا بہترین ذریعہ بن سکتے ہیں۔ پاکستانی مشہور شخصیات کو ماہرہ خان کی طرح سماجی مسائل پر بھی ایک مؤقف اپنانا چاہئےجس سے وزارت انسانی حقوق پر دباؤڈلا جاسکے کہ وہ زینب الرٹ بل کو اس کی روح کے مطابق لاگو کرنے کو یقینی بنائیں۔

Related Posts