کراچی کے پل حادثات کو دعوت دینے لگے، شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی کےکئی پل حادثات کو دعوت دینے لگے ، متعلقہ حکام کی چشم پوشی نے صورتحال کو سنگین کردیا ۔لانڈھی قائد آباد پل، داؤد چورنگی لانڈھی پل، شاہ فیصل اور کورنگی کے درمیان ملیر ندی پر قائم طویل پل سمیت دیگر پلوں کی صورتحال مخدوش ہو گئی جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق  لانڈھی قائد آباد پل، داؤد چورنگی لانڈھی پل، شاہ فیصل اور کورنگی کے درمیان ملیر ندی پر قائم طویل پل اور کورنگی روڈ پر موجود کالا پل سمیت شہر کےمتعدد پل شہریوں کیلئےحادثات کا باعث بن سکتے ہیں۔ 

شہرِ قائد میں شہید ملت روڈ پر کچھ ہی عرصہ قبل افتتاح کیا گیا پل  ابتدائی دنوں میں ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکا ہے۔ ناگن چورنگی پر قائم ڈبل پل بھی  ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو رہا ہے۔

پل  کی اونچائی سے گاڑی نیچے اترتی ہے یا مشکل چڑھائی پر چڑھتے ہوئے سامنے گڑھا آنے پر گاڑی بند ہو جاتی ہے یا کسی گڑھے میں پھنس کر  دوسری گاڑیوں سے ٹکرا کر  حادثے کا شکار ہوسکتی ہے۔

بعض پلوں کے جوڑ پر ایکسپلیشن پلیٹس بھی اکھڑ کر مزید حادثات کا سبب بن رہی ہیں جبکہ قائد آباد فلائی اوور پر 2 مقامات پر کھلے ہوئے خونی جوائنٹس آئے دن حادثات کا باعث بن رہے ہیں۔

قائد آباد فلائی اوور پر موجود دو مقام پر جوائنٹس کھل گئے جس کے نتیجہ میں آئے دن موٹر سائیکل سوار گر کر زخمی ہورہے ہیں ۔ اس پل پر ایک حادثہ بھی ہوا جس کے بعد  عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر ملیر شہزاد عباسی سے مطالبہ کیا کہ قائد آباد فلائی اوور پر موجود کھلے ہوئے ان خطرناک جوائنٹس کی مرمت کروائیں۔

شہریوں نے ڈی سی ملیر سے مطالبہ کیا کہ خرابی کی انکوائری کرائی جائے کیونکہ پل کی مرمت کیے ہوئے صرف ڈیڑھ سال ہوا ہے۔عوامی پیسے کی بربادی پر تحقیقات ہونی چاہئیں۔ اسی طرح کورنگی سے شاہ فیصل جانے والے پل پر بھی جگہ جگہ گڑھے پڑ چکے ہیں۔

متعلقہ ادارے جن میں بلدیہ عظمیٰ کراچی اور حکومت سندھ کے پی ڈی میگا پروجیکٹ شامل ہیں، اس چشم پوشی کے ذمہ دار ہیں۔ شہریوں نے متعلقہ حکام سمیت وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان بظاہر معمولی خامیوں سے بڑے حادثات جنم لے رہے ہیں اس لیے فوری نوٹس لیا جائے۔

Related Posts