ہانگ کانگ میں چین کے حق میں بڑی ریلی کا اہتمام، مخالفین بھی سڑکوں پر نکل آئے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہانگ کانگ میں چین کے حق میں بڑی ریلی کا اہتمام، مخالفین بھی سڑکوں پر نکل آئے
ہانگ کانگ میں چین کے حق میں بڑی ریلی کا اہتمام، مخالفین بھی سڑکوں پر نکل آئے

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ہانگ کانگ میں چین کے حق میں ایک بڑی ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں چین کے حامی شہریوں نے قابل قدر تعداد میں شرکت کی تاہم مخالفین بھی اس دوران سڑکوں پر نکل آئے اور چین کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔

پولیس نے حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر آنسو گیس بم پھینک کر انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی جس پر حکومت مخالف مظاہرین مشتعل ہو گئے۔ انہوں نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ شروع کردیا جس سے چند پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ جموں و کشمیر میں نافذ کرفیو 57ویں روز میں داخل، نقل و حرکت پر پابندی

حکومت مخالف مظاہرین نے پولیس پر فائر بم پھینکنے کے ساتھ ساتھ چین کے خلاف نعرے لگائے تاہم پولیس کی جوابی کارروائی کے باعث انہیں منتشر ہونا پڑا۔ دوسری جانب حکومت کے حامی سینکڑوں افراد نے چین کا پرچم لہرایا اور قومی ترانہ پڑھا۔

چینی پولیس کی طرف سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور تیز دھار پانی استعمال کرنے کے خلاف بین الاقوامی میڈیا کی طرف سے ہرزہ سرائی کی گئی اور کہا گیا کہ چین طاقت کے غیر ضروری استعمال سے گریز کرے۔ جمہوریت نواز مظاہرین انسانیت دشمن نہیں ہیں کہ ان پر طاقت کا استعمال کیا جائے۔

چینی حکومت کی طرف سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ ہانگ کانگ چین کا اندرونی معاملہ ہے جس میں بیرونی میڈیا اور عالمی تنظیموں کو دخل اندازی سے اجتناب کرنا چاہئے۔ چین حکومت مخالف مظاہرین سے نمٹنے کے لیے بہترین  حکمت عملی از خود ترتیب دے سکتا ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ ہم جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق سزا دیں گے۔میں نے جمال خاشقجی کے قتل کاحکم  نہیں دیا نہ ہی میرے قریبی افراد کے ملوث ہونے کا کوئی پختہ ثبوت ہے۔

بین الاقوامی میڈیا سے گفتگو کے دوران سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی حکومت کے ملازمین اگر کسی شخص کے خلاف کوئی جرم کرتے ہیں تو حکومت کا حصہ ہونے کے باعث مجھ پر اس کی پوری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، تاہم یہ ناممکن ہے کہ سعودی سلطنت کے لیے کام کرنے والے 30 لاکھ افراد کی روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ لی جائے۔

مزید پڑھیں: جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق سزا دیں گے۔محمد بن سلمان

 

Related Posts