نقطۂ انجماد اور شدید ترین گرمی میں کام کرنے والی بیٹری متعارف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نقطۂ انجماد اور شدید ترین گرمی میں کام کرنے والی بیٹری متعارف
نقطۂ انجماد اور شدید ترین گرمی میں کام کرنے والی بیٹری متعارف

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان سمیت متعدد ممالک میں پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور توانائی کے بحران کے باعث بیٹری کے استعمال کا رجحان بڑھ گیا ہے۔ حال ہی میں منجمد کرنے اور جلا دینے والے درجۂ حرارت پر کام کرنے والی بیٹری متعارف کرائی گئی ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق سان ڈیاگو میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے انجینئرز نے نئی لیتھیم آئن بیٹریاں تیار کی ہیں جو جما دینے والی سردی اور جھلسا دینے والے گرم درجۂ حرارت میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

واٹس ایپ پر میسج ڈیلیٹ کرنے کا دورانیہ بڑھائے جانے کا امکان

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے انجینئرز کا کہنا ہے کہ لیتھیم آئن بیٹریاں توانائی کی بہت زیادہ مقدار ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور مختلف درجۂ حرارت پر کام کرنے میں آسانی ایک الیکٹرو لائٹ کی تیاری کے باعث ہوئی۔

مذکورہ الیکٹرولائٹ نہ صرف شدید ترین درجۂ حرارت کو برداشت کرنے کی صلاحیت بلکہ اعلیٰ توانائی والے اینوڈ اور کیتھوڈ کے ساتھ بھی مطابقت رکھتا ہے۔ بیٹریوں کے متعلق مقالہ 4 جولائی کے روز عالمی جریدے میں شائع ہوا۔

پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع مقالے کے مطابق نئی بیٹریاں سردی میں برقی گاڑیوں کو ایک ہی چارج پر طویل سفر کی اجازت دیتی ہیں۔ گرم موسم میں کولنگ سسٹم کی ضرورت بھی کم کی جاسکتی ہے۔

Related Posts