اسلام آباد: وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ ذاتی وجوہات کے باعث اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ استعفیٰ دینے کا فیصلہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں نعرے بازی کے واقعے کے بعد سامنے آیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے ذاتی وجوہات کی بناء پر استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا اور اپنا استعفیٰ صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کردیا۔
ارشد شریف کا جسدِ خاکی کینیا سے پاکستان کیلئے روانہ
اپنے استعفے میں اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ قیادت بطور وزیرِ قانون خدمات سرانجام دینے کا موقع ملا تاہم ذاتی وجوہات کے باعث فرائض کی انجام دہی جاری نہیں رکھ سکتا۔
صدر کو بھجوائے گئے استعفے میں اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ خدمات سرانجام نہ دے سکنے کے باعث میں نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔
قبل ازیں اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں شرکاء کا مختصر گروہ ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی کر رہا تھا جس پر افسوس ہوا۔
عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں شرکاء کے ایک مختصر گروہ کی طرف سے ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی پر دکھ اور افسوس ہوا ہے۔ جذباتی نعرہ بازی کرنے والے حکومتی اقدامات اور اداروں کی کوششوں اور قربانیوں کو بھی بھول گئے۔ ہم سب ایک مضبوط پاکستان کے خواہاں ہیں
— Azam Nazeer Tarar (@AzamNazeerTarar) October 24, 2022
ٹوئٹر پیغام میں مستعفی وزیرِ قانون نے کہا کہ جذباتی نعرے بازی کرنے والے افراد حکومت کے اقدامات اور اداروں کی قربانیاں بھی بھول گئے جبکہ ہم سب ایک مضبوط و مستحکم پاکستان چاہتے ہیں۔