کراچی:آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے ایف بی آر کے حالیہ ٹیکس سسٹم کی بعض شقوں کو کو متنازعہ، غیرمنصفانہ اور اصلاح طلب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد تشکیل دیئے گئے ٹیکس نظام سے شدید ابہام پیدا ہورہا ہے،تاجروں کیلئے ناانصافی اور زیادتی پر مبنی ٹیکس سسٹم کے خلاف ڈٹ جانے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔
ریٹیلرز کی سیلزٹیکس میں رجسٹریشن کا ہر پیمانہ غیرمنصفانہ ہے، ایف بی آر نے غلط پالیسیاں زبردستی مسلط کرنے کی کوشش کی تو تاجر طاقت کا مظاہرہ کرینگے، ایف بی آر کی جانب سے ریٹیلرز کو سیلزٹیکس میں رجسٹریشن کے یکطرفہ نوٹسوں کے اجراء کے خلاف آرام باغ فرنیچر مارکیٹ میں ہنگامی اجلاس بلالیاہے۔تاجر بدھ 8دسمبر2021 سہ پہر ساڑھے 3بجے آرام باغ فرنیچر مارکیٹ میں جمع ہوکر اظہارِ یکجہتی کریں گے۔
تاجر برادری ایف بی آر کے پیچیدہ، ناقابلِ عمل اور نانصافی پر مبنی ٹیکس سسٹم کے خلاف متحد ہوجائے، عتیق میر نے کہا کہ پاکستان کی مردہ معیشت کو آئی ایم ایف کے سودخور بھیڑیئے بھنبھوڑ رہے ہیں، معیشت کی حقیقی صورتحال کو نظرانداز کرکے ٹیکسیشن سمیت ہر غیرمنصفانہ سسٹم زبردستی مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، تاجروں کی مشاورت نظرانداز اور آئی ایم کے جابرانہ احکامات کی تکمیل کی جارہی ہے،ایف بی آر بلاسوچے سمجھے تاجروں کو سیلزٹیکس رجسٹریشن کے نوٹسز جاری کررہا ہے۔
مزید پڑھیں:ملکی ترقی و خوشحالی سودی مالیاتی نظام کے دلدل میں دھنس رہی ہے، عتیق میر