کھلاڑیوں کی اعانت خوشگوار ہوا کا جھونکا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے کے مصداق اسپورٹس حلقوں سے ایک اچھی خبر سننے کو ملی ہے کہ خواتین کھلاڑیوں کے حوالے سے کرکٹ بورڈ اور اسپورٹس فیڈریشن کو یہ خیال آہی گیا ہے اگر آپ کسی فی میل کھلاڑی سے پرفارمنس لینا چاہتے ہیں تو ان کی انجریز اور مسائل بھی آپ ہی کے مسائل ہیں۔

اگر فیڈریشن یا کرکٹ بورڈ کھلاڑی کا مسئلہ حل کرتا ہے تو پرفارمنس بھی بورڈ اور فیڈریشن کو ہی ملتی ہے لیکن اگر آپ کا کھلاڑی مسائل میں گھرا ہوگا تو وہ پرفارمنس دینے سے قاصر رہے گا۔

پاکستان میں دیگر چیزوں کی طرح کھیلوں کا باوا آدم بھی نرالا ہی رہا ہے۔ مطلب پرفارمنس بورڈ کی لیکن مسائل کھلاڑی کے ہونگے لیکن یہ ایک اچھی بات ہے کہ بورڈ اور فیڈریشن کو یہ خیال آگیا ہے کہ کھلاڑیوں کے مسائل کا بھی ذمہ لیا جائے، خاص طور پر خواتین کھلاڑیوں کو چاہے وہ کسی بھی سطح پر کھیل رہی ہوں وہ آپ کی توجہ کی حقدار ہیں اور بورڈ کی طرف سے کھلاڑیوں کے مسائل میں ان کی داد رسی کرنا ایک خوش آئند روایت اور امید ہے کہ اس اقدام سے کھلاڑیوں میں ایک نیا اعتماد اور حوصلہ پیدا ہوگا جس کا اثر کھلاڑیوں کی پرفارمنس میں بھی دکھائی دیگا۔

ایک بار ماضی میں ہم سندھ گیمز کیلئے گئے اور وہاں تقریباً50 ڈگری کے قریب درجہ حرارت میں تمام کھلاڑی بے حال ہوگئے اور 8 سے 9 گھنٹے کا سفر کرکے جب ہم میر پورخاص پہنچے تو شدید گرمی میں ہمارے میچز ہوتے تھے صبح 8 سے 11 بجے اور شام کو دوبارہ سیشن ہوتا ہے۔ یہ نیٹ بال کے مقابلے تھے جس میں امپائر کو بھی مسلسل متحرک رہنا پڑتا ہے۔

ہم نے پہلی بار اتنی شدید گرمی دیکھی تھی ، اس مقابلے کے دوران پانی کے وقفے میں ہماری ایک ساتھی امپائر نے پانی پینے کی کوشش کی اوروہیں ڈھیر ہوگئی اور ہم ساتھیوں نے گھریلو ٹوٹکے آزما کر اس امپائر اس قابل کیا کہ وہ ایک دن وہاں گزار سکیں لیکن وہ اپنے کمرے سے باہر نہیں آسکیں۔

وہاں پر فیڈریشن کے کسی عہدیدار یا ذمہ دار نے اس خاتون امپائر کے علاج کیلئے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی ،وہاں موجود ہم باقی امپائرز نے اپنی مدد آپ کے تحت اپنی اس ساتھی کی مدد کی اور کسی طرح سہارا دیکر کراچی لائے اور اس کے اہل خانہ کو کہا کہ اس کو یہاں سے لے جائیں ۔

ایسا ہی ایک واقعہ قومی کرکٹر بسمہ امجد کے ساتھ چند روز پہلے پیش آیا جب انہیں  پی سی بی اکیڈمی کے دوران سر پر گیند لگی،خون کی الٹیاں ہوئیں،اسپتال لے جایا گیا جہاں 54 ہزار بل بنا آفیشل نے کہا کہ تم خود بل دو اور بروقت موثر علاج نہ ہونے اور پیسوں کی وجہ سے کئی روز تک اس کی حالات خراب رہی۔یہ خوش آئند بات ہے کہ بعد میں پی سی بی نے بسمہ امجد کے علاج کا ذمہ لیا۔

یہ صرف ایک دومثالیں ہیں، ایسے بے شمار واقعات ہیں جب موسم کی شدت میں کھیلنا یا سپروائز کرنا انتہائی کٹھن ہوتا ہے اور مسائل کا سامنا رہتا ہے لیکن فیڈریشنز کھلاڑیوں اور آفیشلز کے مسائل سے ہمیشہ پہلوتہی برتتے آئے ہیں کہ پرفارمنس ہماری اور انجریز تمہاری تاہم اب امید کی ایک کرن نظر آئی ہے کہ اب کھلاڑیوں کے چھوٹے مسائل کو بھی سنجیدہ لیا جائے گا۔

انجری کسی کے ساتھ بھی ہوسکتی ہے لیکن جہاں تک فی میل کھلاڑیوں کی بات ہے تو ہمارے معاشرے میں لڑکیوں کیلئے مواقع پہلے ہی بہت کم ہیں کیونکہ والدین بہت مشکل سے بچیوں کو کھیلنے کی اجازت دیتے ہیں اور انجری کے بعد اس لڑکی کا واپس آنا ناممکن بات ہے اور اگر بورڈ اور فیڈریشن بھی ساتھ نہ دے تو کھلاڑیوں میں بددلی پھیلتی ہے۔

ہماری بورڈ سے یہی گزارش ہے کہ انسان اشرف المخلوق ہے اور بطور کھلاڑی آپ کو اس کی ہر طرح سے مدد اور رہنمائی کرنی چاہیے تاکہ کھلاڑی یا آفیشل پوری محنت اور توجہ کے ساتھ ساتھ لگن اور پورے جذبے کے ساتھ اپنا سوفیصد کھیل پیش کرسکے۔

Related Posts