سویڈن سمیت دیگر ممالک میں قرآن پاک جلانے پر پابندی لگنی چاہئے۔ بھارتی پروفیسر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسٹاک ہوم: بھارتی پروفیسر اور تجزیہ نگار اشوک سوائن نے کہا ہے کہ سویڈن سمیت دیگر ممالک میں قرآنِ پاک جلانے پر پابندی لگنی چاہئے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بھارتی تجزیہ نگار اشوک سوائن نے کہا کہ سویڈن سمیت یورپی یونین کے رکن دیگر ممالک میں قرآنِ پاک جلانے کے واقعات پر پابندی لگانا ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:

بھارت امریکا میں بھی سکھ رہنماؤں کو قتل کرسکتا ہے، ایف بی آئی 

ٹوئٹر پیغام میں بھارتی تجزیہ نگار نے کہا کہ قرآن جلانے پر پابندی اس لیے نہیں لگنی چاہئے کہ مغربی ممالک کے مسلم اکثریتی ممالک سے تعلقات خراب ہوں گے یا دہشت گردی کی دھمکیاں ملیں گی بلکہ اس کی ایک اور وجہ ہے۔

بھارتی پروفیسر اشوک سوائن نے کہا کہ خود سویڈن میں اچھی خاصی تعداد میں مسلمان اقلیت آباد ہے۔ اس اقلیتی آبادی کے حقوق اور جذبات و احساسات کا احترام کرتے ہوئے قرآنِ پاک جلانے کے واقعات پر پابندی لگانا ہوگی۔

مسلمان اقلیت کی تعداد

اگر سویڈن، ڈنمارک اور ہالینڈ جیسے ممالک میں جہاں قرآن جلانے کے واقعات پیش آئے، مسلمانوں کی آبادی کا جائزہ لیا جائے تو 2018 کے اعدادوشمار کے مطابق سویڈن میں 8فیصد، ناروے میں 4.9فیصد جبکہ ڈنمارک میں 2.1فیصد مسلمان بستے ہیں۔

آج سے 9سال پہلے یعنی 2014 میں سویڈن میں کل آبادی کا 6فیصد یعنی کم و بیش 6لاکھ پر مشتمل مسلمان نفوس آباد تھے۔ 2017 میں مسلمانوں کی یہ آبادی بڑھ کر 8لاکھ 10ہزار تک جا پہنچی جو 1کروڑ کی کل آبادی کا 8.1فیصد بنتی ہے۔

Related Posts