جنرل فیض کے بارے میں زرداری کے قابل اعتراض تبصروں پر پاک فوج کا ردعمل

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جنرل فیض کے بارے میں زرداری کے قابل اعتراض تبصروں پر پاک فوج کا ردعمل
جنرل فیض کے بارے میں زرداری کے قابل اعتراض تبصروں پر پاک فوج کا ردعمل

راولپنڈی: انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے رہنما آصف علی زرداری کی جانب سے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے بارے میں کیے گئے آف دی ریکارڈ تبصروں پر ردعمل ظاہر کیا ہے جو اس وقت پاکستان کی XI کور کی کمانڈ کر رہے ہیں۔

بدھ کو کراچی میں اپنی پریس کانفرنس کے اختتام پر زرداری نے کہا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو پشاور کارپوریشن میں تعینات کیے جانے کے بعد کھڈے لائن‘ کر دیا گیا ہے۔

تاہم، آئی ایس پی آر نے جمعرات کو ایک بیان جاری کیا جس میں کسی کا نام لیے بغیر سیاستدانوں کے ریمارکس کی مذمت کی گئی۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے کہا گیا کہ ”پشاور کور پاک فوج کی ایک شاندار تشکیل ہے جو دو دہائیوں سے زائد عرصے سے دہشت گردی کے خلاف قومی جنگ کی قیادت کر رہی ہے۔”

آئی ایس پی آر کے مطابق ”ایک انتہائی قابل اور پیشہ ور افسر کو اس باوقار تشکیل کی قیادت کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔”

فوج کے میڈیا ونگ نے کہا کہ ”حال ہی میں اہم سینئر سیاستدانوں کی طرف سے کور کمانڈر پشاور کے بارے میں کیے گئے غیر سنجیدہ تبصرے انتہائی نامناسب ہیں۔”

”اس طرح کے بیانات ادارے اور اس کی قیادت کے وقار اور حوصلے کو مجروح کرتے ہیں۔ توقع ہے کہ ملک کی اعلیٰ سیاسی قیادت ادارے کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس دینے سے گریز کرے گی جس کے بہادر افسران اور جوان پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری کی حفاظت کے لیے مسلسل اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں۔

پریس ریلیز جاری ہونے کے فوراً بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ملک کے سیاست دانوں کی جانب سے گزشتہ چند دنوں میں ”بہت سے بیانات” دیے گئے اور انہیں ”انتہائی نامناسب” قرار دیا۔

میجر جنرل افتخار نے کہا کہ پاک فوج کا ادارہ ”برداشت اور تحمل کا مظاہرہ کر رہا ہے اور درخواست کر رہا ہے کہ فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے”۔

انہوں نے کہا کہ فوج ملک کی مغربی، مشرقی اور شمالی سرحدوں پر سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اہم ذمہ داریاں نبھا رہی ہے، جب کہ داخلی سلامتی کے لیے بھی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بطور ادارہ ملک کی سیاسی صورتحال سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:دہشتگردی کے ناسور کو ختم کرنے کے لئے پر عزم ہیں، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید

فوج کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ اگلے آرمی چیف کی تقرری کو بحث کا موضوع بنا کر ’متنازعہ‘ نہ بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری کا طریقہ کار آئین میں بیان کیا گیا ہے اور یہ قانون کے مطابق ہوگا۔

Related Posts