نگورنو قرہ باخ چھن جانے کا غصہ، امریکا میں آرمینی شہریوں کا ترک سفیر پر حملہ

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان تنازع میں انقرہ کے باکو کے حامی موقف کی وجہ سے امریکہ میں ترکیہ کے سفیر پر آرمینیائی باشندوں کے ایک گروپ نے حملہ کردیا۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ایک کانفرنس میں شرکت کر رہے تھے کہ آرمینی نوجوانوں کے ایک گروپ نے ان کا پیچھا کیا۔ ان پر پانی پھینکا اور اس کے گرد جمع ہو کر ان پر حملہ کردیا اور انہیں مارا پیٹا۔ تاہم ترک سفیر اپنی مدد آپ کے تحت بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں:

کیا کراچی میں قتل ہونے والے عالم دین کا تعلق حافظ سعید سے تھا؟

دریں اثنا یو ایس ڈپلومیٹک سیکورٹی یونٹ اور لاس اینجلس پولیس ڈیپارٹمنٹ نے یونیورسٹی کیمپس میں ایسے واقعات کو بڑھنے سے روکنے کے لیے مداخلت کی اور ضروری حفاظتی اقدامات کئے۔

ترک وزارت خارجہ نے جنوبی کیلیفورنیا یونیورسٹی میں منعقد ترک پبلک ڈپلومیسی کانفرنس کے شرکا پر آرمینیائی گروپوں کے حملے کی مذمت کی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارے عہدیدار جنہوں نے 29 ستمبر 2023 کو یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا میں اینابرگ سکول آف جرنلزم اور یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام پبلک ڈپلومیسی کانفرنس میں شرکت کی تھی انہیں آرمینیائی انتہا پسند گروپوں نے نشانہ بنایا اور انہیں زبانی اور جسمانی طور پر ہراساں کیا ہے۔

ترکیہ کی وزارت خارجہ نے اس واقعہ پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا انتہا پسند تارکین وطن گروپوں کی طرف سے نفرت کی زبان استعمال کی گئی جس میں ترکیہ، آذربائیجان اور حال ہی میں آرمینیائی حکومت اور خطے میں امن عمل کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ترک وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں حملے میں حصہ لینے والوں کے خلاف ضروری قانونی کارروائی شروع کرنے کی تصدیق کی۔

واضح رہے ترکیہ نے ترکی بولنے والے اور تیل کی دولت سے مالا مال آذربائیجان کو خطے میں اپنا اہم اتحادی بنایا ہے۔ آرمینیا کے خلاف مشترکہ نفرت کی وجہ سے دونوں ملکوں کی دوستی مزید مضبوط ہوگئی ہے۔

Related Posts