سانحہ آرمی پبلک اسکول، دہشت گردوں سے مذاکرات پر عدالت برہم، حکومت کی سخت سرزنش

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر اعظم سے سوال و جواب کے بعد اے پی ایس کیس کی سماعت ملتوی
وزیر اعظم سے سوال و جواب کے بعد اے پی ایس کیس کی سماعت ملتوی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وزیر اعظم عمران خان سے سوال و جواب کے بعد آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) کیس کی سماعت 4 ہفتوں تک ملتوی کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سانحہ اے پی ایس از خود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ کے روبرو پیش ہوئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد آپ نے کیا کیا؟وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری اس وقت صوبے میں حکومت تھی۔اس وقت جو اقدامات اٹھائے جاسکتے تھے، اٹھائے۔ 

یہ بھی پڑھیں:

وزیر اعظم عمران خان سپریم کورٹ پہنچ گئے

عمران خان کا اتحادی اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ کے اعزاز میں ظہرانہ 

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آرمی پبلک اسکول میں شہید ہونے والے بچوں کے والدین کو تسلی دینا ضروری ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جب یہ واقعہ ہوا تو میں فوری طور پر پشاور  پہنچا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ریاست نے بچوں کے والدین کو انصاف دلانے کیلئے کیا کیا؟ ان کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری تھی۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اس وقت میں حکومت میں نہیں تھا۔ سپریم کورٹ کے معزز جج نے ریمارکس دئیے کہ والدین چاہتے ہیں کہ اس وقت کے اعلیٰ حکام کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اتنے سال گزر جانے کے باوجود بھی واقعے کے ذمہ داروں کو گرفتار کیوں نہ کیا جاسکا؟ اب تو آپ کی حکومت ہے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اب تو آپ اقتدار میں ہیں۔ مجرموں کو کٹہرے میں لانے کیلئے کیا کیا؟ جسٹس قاضی امین نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق تو آپ ان لوگوں سے مذاکرات کر رہے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ آپ وزیر اعظم ہیں اور ہم آپ کا احترام کرتے ہیں۔

سماعت کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ عدالت جو حکم دے، ہم مجرموں کے خلاف کارروائی کریں گے۔ پاکستان میں مقدس گائے کوئی نہیں۔ بات کرنے کا موقع دیں، میں ایک ایک کرکے وضاحت کرتا ہوں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں آپ کی پالیسیوں سے کوئی سروکار نہیں۔بعد ازاں مقدمے کی سماعت 4ہفتوں تک ملتوی کردی گئی۔ 

 

Related Posts