واشنگٹن: امریکا کی رکن کانگریس شیلا جیکسن نے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پر امن احتجاج کرنے والوں کو کوئی تحفظ فراہم نہیں کیا جارہا۔
ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں امریکی رکن کانگریس شیلا جیکسن نے لکھا کہ امریکی ایوانِ کانگریس کے پاکستان کاکس کے بانی اور سربراہ کی حیثیت سے میں پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور حکومت کی پرامن مخالفت کا اظہار کرنے والوں کے تحفظ کے فقدان کی رپورٹس کے بارے میں انتہائی فکر مند ہوں۔
I am particularly concerned that the former head of state has been arrested multiple times and there appears to be no provisions for a just response to this apparent unfairness and to those who should have rights to a free, safe and unfettered protest.
— Sheila Jackson Lee (@JacksonLeeTX18) May 26, 2023
انہوں نے لکھا کہ مجھے خاص طور پر اس بات پر تشویش ہے کہ سابق سربراہ مملکت کو متعدد بار گرفتار کیا جا چکا ہے اور بظاہر غیر منصفانہ اور ان لوگوں کے لیے جن کو آزادانہ، محفوظ اور بلا روک ٹوک احتجاج کا حق حاصل ہونا چاہیے، کے لیے کوئی منصفانہ جواب دینے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
9 مئی کو جو ہوا، دشمن بھی نہیں سوچ سکتا تھا۔ وزیر اعظم
شیلا جیکسن نے مزید لکھا کہ میں صدر جوزف بائیڈن اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو خط لکھوں گی کہ وہ اپوزیشن اور دیگر کے خلاف انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں کے خاتمے پر زور دیں اور اس کے علاوہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ہم امریکا اور پاکستانی تعلقات اور ایک جمہوری پاکستان کو فروغ دیتے رہیں۔