وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی نے پیش گوئی کی ہے کہ شہرِ قائد میں اگلے ہفتے سے آٹے کا بحران شروع ہونے والا ہے جبکہ اس کی وجہ سندھ حکومت کی بد انتظامی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گزشتہ روز اپنے پیغام میں وزیر بحری امور علی حیدر زیدی نے کہا کہ جس طرح سندھ حکومت آٹے کے معاملات پر بدانتظامی کا مظاہرہ کر رہی ہے، مجھے کراچی میں اگلے ہفتے آٹے کا بحران آتا نظر آرہا ہے۔
وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا کہ سندھ حکومت کی غلط پالیسیاں، بدعنوانیاں اور فلور ملز من مانیوں پر قابو نہ پانا کراچی میں ممکنہ آٹے کے بحران کی وجہ بن سکتا ہے۔
The way Sindh Govt has mismanaged the flour issue, I expect flour crises in Karachi starting next week.
Wrong policies, corrupt practices & no control on flour mills.— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) December 6, 2019
یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے صفائی مہم کے حوالے سے سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم نے صفائی مہم شروع کی تو سندھ حکومت کو بھی ہوش آگیا،صفائی صوبائی حکومت کا کام تھا، مہم چلانا نہیں۔
علی زیدی نے 5 روز قبل کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد بارہ نوٹیکل میل سمندر تو سندھ حکومت کا بھی ہے،سندھ حکومت والے کہتے ہیں کہ فشریز ہماری ہے،بڑی بڑی مچھلیاں یہاں سے پکڑی گئیں۔ نثار مورائی اور عزیر بلوچ اسی فشریز سے نکلے ہیں،ایک مچھلی مل نہیں رہی، دوسری اندر ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے دوسرے شہروں میں تو کچرا سمندر پر تیرتا نظر نہیں آتا،نئے سال کے آغاز میں طریقہ بتائیں گے کہ سمندر کو کیسے صاف کریں، وزارتِ بحری امور اور حکومت سندھ کے محکمہ فشریز کے مابین کشمکش ختم ہونی چاہئے۔
مزید پڑھیں: بڑی بڑی مچھلیاں بشمول عزیر بلوچ فشریز سے نکلے ،علی زیدی