کراچی: مشیرِ جیل سندھ اعجاز جاکھرانی نے گرفتاری کے خدشے کے پیشِ نظر سپریم کورٹ میں ضمانت کیلئے درخواست دائر کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مشیرِ جیل سندھ اعجاز جاکھرانی نے عبوری ضمانت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے درخواستِ ضمانت دائر کردی جنہیں قومی احتساب بیورو (نیب) کی طرف سے گرفتاری کا خدشہ ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں دائر کی گئی درخواست کے متن میں اعجاز جاکھرانی نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ قومی احتساب بیورو کو گرفتاری سے روکا جائے۔ نیب کی تحقیقات میں تعاون کیلئے تیار ہوں۔
قبل ازیں سندھ ہائی کورٹ نے اعجاز جاکھرانی کی ضمانت کیلئے دی گئی درخواست مسترد کردی تھی جبکہ قومی احتساب بیورو پیپلز پارٹی رہنما اعجاز جاکھرانی کے خلاف 3 انکوائریز میں مصروف ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے مشیر برائے شعبہ جیل خانہ جات اعجاز جاکھرانی کے گھر پر وفاقی ادارہ برائے احتساب (نیب) کی ٹیم نے چھاپہ مار کر اہم دستاویزات اپنی تحویل میں لے لیں۔
سابق رکن اسمبلی اور مشیر جیل خانہ جات اعجاز جاکھرانی کے گھر پر 2 سال قبل نیب کی 5 رکنی ٹیم نے چھاپہ مارا جس کے دوران پورے گھر کی تلاشی لی گئی اور ان پر الزامات کی تحقیقات کے لیے دستاویزات کو تلاش کیا گیا۔
مزید پڑھیں: نیب کا وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر جیل خانہ جات اعجاز جاکھرانی کے گھر پر چھاپہ
اگلے روز چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں اعجاز جاکھرانی کے گھر پر نیب کے چھاپے کی شدید مذمت کرتا ہوں جبکہ انہیں گرفتار کرنے والا وفاقی ادارہ برائے احتساب (نیب) آئین کی حکمرانی کو نہیں مانتا اور پاکستان کے قانون کو بھی تسلیم نہیں کرتا۔
پیپلز پارٹی رہنما اور مشیر جیل خانہ جات اعجاز جاکھرانی کے گھر پر نیب کے چھاپے کے حوالے سے 2 سال قبل بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے کہنے پر پیپلز پارٹی کے کارکنوں پر جھوٹے مقدمات بنا دئیے جاتے ہیں اور ہمارے عہدیداروں کو گرفتار کر لیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: نیب پاکستان کے قانون کو تسلیم نہیں کرتا۔بلاول بھٹو