چائے فروشی سے گزر بسر پر مجبور پاکستانی کک باکسر آغا کلیم کی اسپانسرشپ کیلئے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: پاکستان میں وطن کا نام روشن کرنے والے بظاہر غیر مقبول کھیلوں کے جفاکش کھلاڑیوں کو حکومت کی عدم توجہ کا سامنا ہے اور کک باکسنگ بھی ایک ایسا ہی شعبہ ہے جس پر ہمیں توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ؔ

چائے فروشی سے گزر بسر پر مجبور پاکستانی کک باکسر آغا کلیم کا کہنا ہے کہ اگلے ماہ روس میں میری فائٹ طے ہے جس کیلئے مجھے اسپانسرشپ کی سخت ضرورت ہے جبکہ اس سے قبل دبئی اور تھائی لینڈ کیلئے بھی میری 2 فائٹس کینسل ہوچکی ہیں، اس لیے اسپانسرشپ کی اپیل کرتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:

سیلاب متاثرین کے ننگے پیر بخار میں تپتے بچے بس 2 وقت روٹی کے طلبگار

معروف کک باکسر آغا کلیم کا ایم ایم نیوز کو اپنے گلے میں تمغوں کے ہار سجائے انٹرویو دیتے ہوئے کہنا ہے کہ میری کمپنیز اور ایسوسی ایشنز سے درخواست ہے کہ مجھے اسپانسر کریں تاکہ میں مجبوراً جو ہوٹل کا کام کررہا ہوں، اسے چھوڑ کر صرف اور صرف کک باکسنگ پر توجہ دے سکوں۔

کھیل کے سفر کے متعلق آغا کلیم نے کہا کہ میں آج سے 25سال پہلے کراچی آیا۔ میٹرک کے بعد تعلیم چھوڑ دی۔ آج سے 3 سال قبل اسپورٹس کا رخ کیا۔ جب میں پہلی بار فائٹ ہارا تو اس کا دکھ نہیں ہوا۔ اگلے ہی سیزن میں جس لڑکے سے ہار گیا تھا، اسے شکست دے دی جس کے بعد کامیابی کا سلسلہ شروع ہوا۔

اپنی کامیابیوں کے متعلق آغا کلیم کا کہنا تھا کہ میں نے 17 فائٹس جیتیں۔ ایک ہاری۔ اس میں ڈسٹرکٹ، انٹرا کلب اور آل پاکستان سمیت دیگر سطحوں کا کھیل شامل ہے۔ ایک بار فائٹ کے دوران ہاتھ فریکچر ہوا، لیکن میں نے ہار نہیں مانی۔ آج کل ہوٹل پر کام اور ٹریننگ ساتھ ساتھ چل رہی ہے جو بہت مشکل ہے۔

 

Related Posts