امریکا کے بعد برطانیہ نے بھی ’ٹک ٹاک‘ پر پابندی عائد کردی

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لندن: امریکہ کے بعد برطانیہ نے بھی سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے سرکاری اداروں کے دفاتر میں استعمال ہونے والی ڈیوائسز پر چین ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر فوری پابندی عائد کرنے کا اعلان کردیا۔

اسٹیٹ سیکریٹری اور سائبر سیکیورٹی کے وزیر اولیور ڈاؤڈن نے پارلیمنٹ کو بتایاکہ ہم فوری طور پر سرکاری اداروں میں استعمال ہونے والی ڈیوائسز میں ٹک ٹک کے استعمال پر پابندی عائد کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری آلات سے وابستہ مخصوص خطرات کے پیش نظر جن میں حساس معلومات ہوسکتی ہیں، بعض ایپلی کیشنز کے استعمال کو محدود کرنا دانشمندانہ اور مناسب اقدام ہے، خاص طور پر وہ جو کہ بڑی مقدار میں ڈیٹا تک رسائی اور ذخیرہ کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

پی ایس ایل 8 کے فائنل کا شیڈول تبدیل کردیا گیا

اولیور ڈاؤڈن نے کہا کہ ہمارا نقطہ نظر امریکا ، کینیڈا اور یورپی یونین کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں کی پیروی کرتا ہے۔

واضح رہے کہ بدھ کے روز چین نے امریکا پر زور دیا تھا کہ وہ ٹک ٹاک پر بلا اشتعال حملے بند کرے۔ واشنگٹن نے چینی پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس سے کہا تھا کہ وہ ایپ میں اپنے حصص چھوڑ دے یا قومی سلامتی کی بنیادوں پر پابندی کا سامنا کرے۔

نوجوانوں میں بہت زیادہ مقبول اور مختصر ویڈیوز شیئر کرنے کیلئے استعمال ہونے والی ایپ کے ناقدین چینی حکام پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ دنیا بھر میں صارفین کے ڈیٹا تک رسائی فراہم کرتی ہے، تاہم ٹک ٹاک اس کی تردید کرتا ہے۔

Related Posts